افغانستان میں دہشت گرد ٹھکانے ہمیں غیر محفوظ بنا رہے ہیں، طارق فاطمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
طارق فاطمی : فوٹو فائلوزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پاکستان کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں، امریکا پاکستان کو کسی بھی غیر ملکی یا علاقائی عدسے سے دیکھنے کے بجائے آزادانہ طور پر دیکھے۔
امریکی تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے طارق فاطمی نے کہا کہ امریکی سرمایہ کار پاکستان کا دورہ کریں اور میسر مواقعوں سے استفادہ کریں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان مشن میں پریس بریفنگ کے دوران طارق فاطمی نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے پہلا اعلیٰ سطح رابطہ تھا، ملاقاتوں پر مطمئن ہوں،
امریکی محکمہ خارجہ اور کیپیٹل ہل دونوں جگہوں سے بہت مثبت ردِ عمل ملا، وزیراعظم نے اس مقصد کےلیے بھیجا تھا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی ایشیا سے متعلق ترجیحات کو سمجھ سکیں۔
طارق فاطمی نے کہا کہ منصبوں کو وزیرِاعظم کی اقتصادی ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ پر توجہ کے بارے میں آگاہی دی، مختلف شعبوں میں ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کے خواہاں ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ قومی سلامتی کونسل میں جنوبی اور وسطی ایشیا کے سینئر ڈائریکٹر رکی گل سے بھی ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 24 کروڑ آبادی اور نوجوانوں کی اکثریت قیمتی اثاثہ ہے، حکومت نے معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کےلیے انتھک محنت کی ہے، افراطِ زر 33 فیصد سے کم ہو کر صرف 1.
معاون خصوصی نے کہا کہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
طارق فاطمی نے مزید کہا کہ حکومت نے سرمایہ کاروں کی سہولت کےلیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل قائم کی ہے، پاک چین تعلقات حکومتوں کی تبدیلی اور عالمی سطح پر چیلنجز کے باوجود ہمیشہ قریبی رہے ہیں، چین پاکستان کا ایک اہم ترقیاتی اور تزویراتی شراکت دار ہے، چین کے ساتھ قریبی دوستی رکھتے ہوئے پاکستان امریکا کے ساتھ بھی اچھے تعلقات قائم رکھ سکتا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے کالعدم ٹی ٹی پی اور افغانستان میں موجود دیگر دہشت گرد گروہ ہیں، یہ تنظیمیں ان جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں جو امریکی انخلا ک بعد افغانستان رہ گئے تھے، پاکستان کشمیریوں اور فلسطینیوں کے تسلیم شدہ حقِ خودارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے، پاکستان اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حق میں ہے۔
طارق فاطمی نے کہا کہ پاکستان 15 رکنی کونسل میں نئے مستقل ارکان کے اضافے کے خلاف ہے، اضافےسے ترقی پذیر ممالک کے عوام کی امنگوں کی حقیقی نمائندگی متاثر ہوگی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طارق فاطمی نے کہا کہ معاون خصوصی
پڑھیں:
پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے طالبان حکومت سے واضح مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کرے اور اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔
دفتر خارجہ نے افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دو ٹوک پیغام دیا کہ طالبان حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ پاکستانی حکام نے واضح کیا کہ دہشت گرد گروہ افغانستان کی سرزمین پر پناہ لے کر پاکستان میں حملوں میں ملوث ہیں۔
اعلیٰ سفارتی ذرائع کے مطابق، ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے افغان نمائندے کو آگاہ کیا کہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر پاکستان کو سخت تشویش ہے، کیونکہ یہ عناصر بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی مالی امداد اور سرپرستی میں کام کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق خان دبئی سے اسلام آباد واپس پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ ایک غیر علانیہ مشن پر موجود تھے۔ وہ اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے اور امکان ہے کہ رواں ہفتے اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل کا دورہ کریں گے۔