عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں, شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن کو اہم تجویز دیدی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں,عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن کو اہم تجویز دیدی۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو اتحاد بنانے کی اشد ضرورت ہے، پی ٹی آئی کے اندر مسئلہ یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں۔ پی ٹی آئی کے جو لوگ باہر ہیں ہر آدمی مختلف بات کرتا ہے، پی ٹی آئی کے ہر لیڈر کی بات میں تضاد نظر آتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کو پی ٹی آئی سے متعلق تحفظات ہیں، جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے اختلافات ہیں لیکن بڑے مقصد کیلئے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ جب اپوزیشن کے لوگ ایک دوسرے پر تنقید کریں گے تو معاملات آگے کیسے چلیں گے، کے پی کے وزیراعلیٰ مولانا پر ذاتی حملے کریں گے تو ماحول خراب ہوگا، مولانا پر ذاتی حملوں کے حوالے سے بات ابھی تک سلجھ نہیں سکی۔
ہمت کارڈ کی تیسری قسط کی تقسیم کی افتتاحی تقریب، نادار طبقے کیلیے مختلف اہم فیصلے کیے :صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ
"جنگ " کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ آئین اور قانون کی حکمرانی پر ہم سب اکٹھے ہیں، 2018 تک حالات مختلف تھے اب مختلف ہیں۔ گزشتہ 7 سال میں حکومت چلانے کا نظام بدل چکا ہے، اختیارات کس کے پاس ہیں یہ بات آج واضح نہیں، 6 کینالز کی بات ہو رہی ہے یہ کوئی نہیں بتا رہا پانی کہاں سے آئے گا۔ پنجاب کو بھی پانی پورا نہیں مل رہا سندھ کو بھی نہیں مل رہا، کینالز کے معاملے پر پنجاب اور سندھ میں گہری تشویش ہے، میاں نواز شریف سینئر ترین سیاستدان ہیں ان کو آگے آنا چاہیے۔ نواز شریف کردار ادا نہیں کریں گے تو کون کرے گا، آج نواز شریف کا کردار زیادہ بنتا ہے، ان کی جماعت حکومت میں ہے، عجیب بات ہے نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں۔ پارٹی یا سیاستدان کو کوئی ختم نہیں کرسکتا عوام کرسکتے ہیں، مائنس پلس والا نظام نہیں چل سکتا، بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے، ان کا دور کوئی اچھا نہیں رہا۔
جو اپنے کردار سے خامیاں دور کر لیتے ہیں، وہ ان لوگوں سے بہت مختلف ہوتے ہیں جو زندگی کی مشکلات اور مصائب سے فرار حاصل کرنا چاہتے ہیں
شاہد خاقان عباسی نے کہا پنجاب میں بزدار حکومت کرپٹ ترین تھی، کے پی میں 12 سال سے کرپٹ ترین حکومت چل رہی ہے، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے 4 سال میں ایک پیسے کا کام نہیں کیا۔ بانی پی ٹی آئی کو عوام کی حمایت حاصل ہے لیکن اقتدار میں آکر اگر وہی کام کرنے ہیں تو کیا فائدہ، حکومت کا معیشت کو سنبھالنے کا دعویٰ غلط ہے۔ پاکستانی معیشت کی گروتھ آج بھی منفی ہے۔ عام آدمی کا سٹاک مارکیٹ سے کیا لینا دینا، قرضے لینا کوئی کامیابی نہیں ہے، جب کمپنیوں پر 62 فیصد ٹیکس لگے تو معیشت کیسے اوپر جائے گی، سٹاک مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے معیشت کی گروتھ نہیں ہوتی۔
آدمی نے بیوی کو قتل کیا، پڑوسی کو اطلاع دے کر فرار ہوگیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کے نواز شریف
پڑھیں:
جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
کراچی (قمر خان) سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آخر مودی کو بھی تو سیاست میں زندہ رہنا ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا پانی ایک حساس مسئلہ ہے اور سندھ طاس معاہدہ بھارت کی بقا کے لئے بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا پاکستان کیلئے‘ بھارت کبھی بھی دریائے سندھ کا پانی بند کرنے جیسا انتہائی اقدام نہیں کرسکتا۔ قبل ازیں اپنی پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسمٰعیل کی رہائش گاہ پر سینئر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کینال‘ کارپوریٹ فارمنگ و دیگر موضوعات پر ہر کوئی بات کر رہا مگر کسانوں کی بات عوام پاکستان پارٹی کے علاوہ کوئی نہیں کررہا جو گندم اگاکر بھی پریشان ہیں کہ اب ان سے گندم لینے والا کوئی نہیں حالانکہ ملک میں گندم کی فصل اب بھی ملکی ضروریات کے لئے ناکافی ہے اور دسمبر جنوری میں ایک بار پھر ہم باہر سے مہنگے داموں گندم امپورٹ کر رہے ہوں گے مگر ہم اپنے کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کسی طور تیار نہیں جن کی فصل کی قیمت 4 ہزار سے کم ہوکر 21یا 22 سو روپے پر پہنچا دی گئی جبکہ لاگت بڑھ چکی ہے کیونکہ صرف کھاد کی قیمت میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت عوام کا کوئی بھی نہیں سوچتا‘ سب کو محض یہ فکر لاحق رہتی ہے وہ کیسے اقتدار میں آسکتا ہے یا اقتدار میں ہے تو کیسے اسے طول دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومتیں لانے اور گرانے کا سلسلہ بند کرکے عوام کی حاکمیت اور اس کی اہمیت تسلیم کرنا ہو گی‘ سب کو آئین اور قانون کے طابع رہ کر کام کرنا ہوگا‘ کسی ادارہ کو آئین و قانون سے بالاتر رکھنے کا عمل اب ترک کرنا ہوگا۔