اسلام آباد (آئی این پی )عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے کہا ہے کہ پا کستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت کامیاب رہی۔ ، کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے۔جولی کوزیک کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا پاکستان کے ساتھ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی(ای ایف ایف)  پروگرام اور کلائمیٹ فنانسنگ پر الگ الگ فنڈز کی فراہمی پر بات چیت ہوئی۔ڈائریکٹر آئی ایم ایف کا کہنا تھا پاکستان کو 1.

3 ارب ڈالر 28 ماہ میں فراہم کیے جائیں گے۔  جولی کوزیک نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ 37 ماہ کا ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسی لیٹی پروگرام ستمبر میں طے ہو چکا ہے، پاکستان کو ای ایف ایف پروگرام میں 7 ارب ڈالر اقساط میں ملنے ہیں۔ان کا کہنا تھا پاکستان کے لیے نئی قسطوں کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ کو ہوا، کامیاب جائزہ مذاکرات کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملیں گے۔وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کردی اور ٹیکس چوری کی نشاندہی کے لیے فیلڈ فارمیشنز کے ساتھ کوآرڈینیشن کے لیے فیڈل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ہیڈکوارٹرز میں ڈائریکٹر جنرل خصوصی اقدامات اور دو ڈائریکٹرز کے دفاتر کے قیام کی منظوری دے دی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کلائمیٹ فنانسنگ پاکستان کو ئی ایم ایف ارب ڈالر کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے پیغام ، کہا نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا، پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی آئندہ قسط سے متعلق باقاعدہ مذاکرات سے قبل آئی ایم ایف نمائندے کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

برطانوی خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی نمائندہ جولیا کوزیک نے کہا کہ دیکھ رہے ہیں کیا پاکستان کا آئندہ بجٹ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار ہے یا نہیں؟۔ آئی ایم ایف مشن پاکستانی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی تیاری دیکھ رہا ہے، نیا قرض پرانے پروگرام کی کامیابی سے مشروط ہے۔ نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا، سیلاب اور موسمیاتی خطرات بجٹ پالیسی کا حصہ ہونا ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

جولیا کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پائیدار اور حقیقت پسندانہ بجٹ کا مطالبہ کیا، قرض کے لیے اصلاحات اور مالی نظم و ضبط انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے اور آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو سمجھ لیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فنڈز سے پہلے ہم اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔
                                                                                                                      

متعلقہ مضامین

  • بینک اسلامی اور ایم جی موٹر زکے درمیان کار فنانسنگ کامعاہدہ
  • 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
  • فیفا کا بڑا اعلان: 2026 ورلڈ کپ میں کلبز کو 99 ارب روپے ملیں گے
  • اسپین نے اسرائیل سے 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ کردیا
  • ملالہ یوسف زئی کا ادارہ تعلیم و آگاہی کیلئے 2 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • بچے کی پیدائش پر اسکی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے، ترجمان نادرا
  • اسپین نے اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کے اسلحہ معاہدے منسوخ کر دیے
  • نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا
  • بابر اعظم کو ایشیا کپ اسکواڈ کے ساتھ رکھنا چاہیے تھا: محمد یوسف