Daily Ausaf:
2025-11-03@19:12:20 GMT

ذکر ایک پیکر اخلاق مسیحا کا

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

انسان کتنا ہی تن و مند اور توانا ہو ساٹھ سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے اس کے قوی مضمحل ہوجاتے ہیں، شخصیت کی ہوش ربائی اور کشش زوال آسا ںہونے لگتی ہے ،وہ جتنا بھی سحر انگیز ہو ،یہ عمر اس کا طلسم زائل کرنا شروع کر دیتی ہے ، وہ اپنے آپ کو ماضی میں تلاش کرنے کے ایک ناسٹالجیا میں تو مبتلا ہوسکتا ہے مگر گزرے ہوئے کسی ایک لمحے کو بھی واپس لانے کی قدرت سے عاری ہوتا ۔اس کا وجود دھیرے دھیرے مختلف نوعیت کی بیماریوں کی آماجگاہ بنتا چلا جاتا ہے ۔ پھر جہاں اسے اپنوں کی دلداری اور وفا شعاری کی ضرورت ہوتی ہے وہیں ایک اچھامعالج بھی اس کے درد کا درماں ہوتا ہے۔میں خود اب اس عمر کو پہنچ گیا ہوں جہاں اور ضرورتوں کے ساتھ ایک مخلص ڈاکٹر بھی میری زندگی کا لازمہ بن گیا ہے۔بارہ برس قبل شوگر نام کے مرض جسے ڈاکٹر حضرات کوئی بیماری نہیں بلکہ ” Life style “گردانتے ہیں ، نے مجھے اپنے نرغے میں لے لیا ۔اتفاق ہسپتال کے شعری ذوق رکھنے والے آصف قادری میرے پہلے معالج ٹھہرے ، وہ بہت اچھے انسان ،ہمدرد مسیحا تھے۔یوں بھی ایک اچھا ڈاکٹر ہر معاشرے کا قیمتی اثاثہ ہوتا ہے ،اس کے کندھوں پر ایک انسانی زندگی کی صحت و سلامتی کی ذمہ داری ہوتی ہے اور ایک کامیاب معالج وہ ہوتا ہے جو ایک مثالی انسان ہو ،حسن سلوک اس کی پہلی ترجیح ہو ،بے لوث ہمدردی کا پیکر ہو اور یہ سب اوصاف میرے پہلے معالج ڈاکٹر آصف قادری میں موجود تھے ۔
میں گزشتہ دس سال ان کی طبی مہارتوں سے استفادہ کرتا رہا ۔مگر 64 سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے میں لاہور کے سفر سے تھک گیا ۔آخر میں نے بڑی تگ و دو کے بعد اپنے شہر ملتان ہی میں ایک مسیحا پا ہی لیا ۔میڈیکل سائنس سرعت رفتاری سے ترقی کے سفر پر گا مزن ہے ۔وہ ڈاکٹر جو ترقی کی اس رفتارکے ساتھ چل سکتا ہے منزل اسی کی ہے ۔نئی تحقیقات اور دریافتوں سے آگہی اور جدید میڈیکل ریسرچ کا خوگر معالج ہی اب مریضوں کا موثر علاج کرسکتا ہے ۔جو طب کے پیشے کو فقط اپنی معاشی حالت کو خوشحال بنانے کا ذریعہ تصور نہ کرتا ہو بلکہ اپنی ایک عظیم ذمہ داری سمجھتا ہو ۔جو مریض کی علامات کی صحیح تشخیص کرنے کی بھر پور قدرت رکھتا ہو۔جسے کسی بھی مشکل صورت حال میں جذباتی ہونے کی بجائے پیشہ ورانہ سنجیدگی اختیار کرنے کا فن آتا ہو۔جو مریضوں کے تلخ رویئے یا تکلیف دہ حالت میں صبر اور تحمل کرنا جانتا ہو۔
مریض کو ایک الگ فرد اور انسان سمجھ کر اس کے ساتھ شفقت کا سلوک کرنے کے جذبے سے سرشار ہو۔سب سے بڑھ کر یہ کہ نئی طبی ایجادات اور تیکنیکی مہارتوں پر دسترس رکھتا ہو۔میں دس بارہ سال ایک ہی قسم کی ادویات کے ذریعے اپنی شوگر سے لڑتا رہا مگر میں اپنے شہر ملتان کے ایک ڈاکٹر صلاح الدین محمود رند کی دہلیز پر پہنچا تو ان کی اجلی شخصیت نے پہلی نظر میں ان کے اعلیٰ با صلاحیت اور جن اوصاف کا حوالہ دیا ان کے اندر ان سارے اوصاف کا ادراک ایک جھلک میں میرے مشام جاں میں نفوذ کرگیا (بحیثیت ایک استاذ کسی نوجوان کے روشن چہرے سے اس کی صلاحیتوں کا اندازہ لگا لینا کوئی مشکل نہیں ہوتا) سرخ سپید رنگت والے خوشخط چہرے کے حامل ڈاکٹر صلاح الدین محمود رند جنہوں نے ایم سی پی ایس ہی نہیں کیا بلکہ امریکہ سے MD MedicineMSPH,CHPE کیا ہے ۔35 سالہ یہ بلوچ نوجوان اتنی سی عمر میں ’’رائل کالج آف فزیشنز کا ممبر بھی ہے۔میں جو شوگر سے اپنی دس بارہ سالہ نبرد آزمائی کے بعد ان تک رسائی پاسکا تھا اور طویل عر صے میں اپنی بیماری کے بارے میں جدید تیکنیکی حوالوں سے آگہی رکھتا ہوں میری ساری جانکاریاں ان کی جدید ترین معلومات کے سامنے ایک ذرے کی حیثیت رکھتی تھیں۔
سچی بات یہ ہے کہ نوجوان ڈاکٹر صلاح الدین رند نے مجھے اپنی شوگر کے بارے میں جدید ترین معلومات سے متعلق حیرت میں ڈال دیا اور یہ بھی بتایا کہ اس سلسلے میں روز نت نئی ایجادات اور دریافتیں ہو رہی ہیں اس لئے ایک طویل عرصہ ایک ہی قسم کی ادویات پر انحصار کار زیاں ہے، ذیابیطس کے مریض کو ہردو ماہ بعد اپنی ادویات تازہ ترین چیک اپ کی روشنی میں تبدیل کر لینی چاہئیں۔اللہ اس نوجوان ڈاکٹر کو عمر خضر عطا فرمائے جو اپنے مریض کی آدھی سے زیادہ بیماری کا ازالہ اپنے حسن اخلاق ہی سے کر دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

کراچی آتا ہوں تو یہاں کا انفرااسٹرکچر دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے، وفاقی وزیرعبدالعلیم خان

کراچی آتا ہوں تو یہاں کا انفرااسٹرکچر دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے، وفاقی وزیرعبدالعلیم خان WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز

کراچی (آئی پی ایس )وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ کراچی کا موجودہ انفراسٹرکچر ہمارے معاشی مرکز کے شایانِ شان نہیں ہے جب بھی کراچی آتا ہوں مجھے یہاں کا انفرااسٹرکچر دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے۔
وفاقی وزیر نے لیاری ایکسپریس وے پر جاری کام غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے ممبر ساوتھ کو معطل کرنیکی ہدایت کر دی۔ انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے کو مثالی منصوبے میں تبدیل کیا جائے گا۔وزیرمواصلات نے بتایا کہ ایم 6 اور ایم 10 موٹروے منصوبے اسی مالی سال کے دوران شروع ہوں گے سندھ کے عوام کیلئے ایم 6 اور ایم 10 موٹروے وفاقی حکومت کا تحفہ ہیں۔
وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام کو صاف ستھرا شہر اور معیاری انفرااسٹرکچر فراہم کریں گے، موٹرویز کی تکمیل سیکراچی پورٹ پورے ملک سے براہِ راست منسلک ہو جائیگا جس سے تجارت، لاجسٹکس اور روابط میں نمایاں بہتری آئیگی۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ بھر میں جدید انفرااسٹرکچر کی تکمیل کیلئے پرعزم ہے ہر منصوبہ شفافیت، معیار، بروقت تکمیل کے اعلی معیار کے مطابق مکمل ہو گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت، منی لانڈرنگ کے الزامات پر انیل امبانی گروپ کے 35کروڑ روپے کے اثاثے منجمد بھارت، منی لانڈرنگ کے الزامات پر انیل امبانی گروپ کے 35کروڑ روپے کے اثاثے منجمد اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، مسئلہ فلسطین سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال بھارت گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، ترجمان پاک فوج امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام این ایف سی فارمولے پر وفاق کے اختیارات میں اضافہ کی تجویز،27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ نکات سب نیوز پر چیئرمین سی ڈی اے کا آذربائجان کے وفد اور متعلقہ افسران کے ہمراہ آسان خدمت مرکزبلڈنگ جی نائن کا دورہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • کراچی آتا ہوں تو یہاں کا انفرااسٹرکچر دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے، وفاقی وزیرعبدالعلیم خان
  • کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟
  • میری دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے: احسن اقبال
  • جماعت اسلامی کے سابق رکن سندھ اسمبلی اخلاق احمد مرحوم کی اہلیہ انتقال کر گئیں
  • اصول پسندی کے پیکر، شفیق غوری کی رحلت
  • سفرِ معرفت۔۔۔۔ ایک قرآنی مطالعہ
  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
  • تلاش
  • مسرّت کا حصول …مگر کیسے؟
  • پاکستانی فاسٹ بولر نے جیت ماں کے نام کر دی