کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ، بمبار ہدف تک پہنچنے سے پہلے پھٹ گیا۔ ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ ہوا ہے، خودکش بمبار ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی پھٹ گیا۔ دھماکے کے وقت لک پاس کے قریب بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کا دھرنا جاری تھا۔ پولیس حکام کے مطابق بم دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعہ کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ واضح رہے کہ کوئٹہ میں گذشتہ روز بھی بڑیچ مارکیٹ کے قریب دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق، جبکہ 4 پولیس اہلکاروں سمیت21 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس کے مطابق دھماکا سڑک کنارے اس وقت ہوا جب سیکیورٹی فورسز کی گاڑی گزر رہی تھی۔ دھماکے کے فوراً بعد ریسکیو اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں اور زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔ پولیس کے مطابق دھماکے سے جائے وقوع پر کھڑی موٹر سائیکل میں آگ لگ گئی، دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ لک پاس کے قریب مبینہ خودکش دھماکہ ہوا، جہاں پر بلوچستان نیشنل پارٹی کا دھرنا جاری تھا، تاہم دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شاہد رند نے مزید کہا ہے کہ لک پاس پر مبینہ خودکش دھماکے سے دھرنے کے شرکاء، اور سرداراختر مینگل محفوظ رہے، جبکہ بی این پی کی تمام سیاسی قیادت بھی محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ رات سے بی این پی کی قیادت سے رابطے میں ہیں، بی این پی کے وفد کی گزشتہ رات انتظامیہ سے ملاقات بھی ہوئی، آج حکومتی وفد کی سردار اختر مینگل سے ملاقات پر اتفاق ہوا ہے۔ ترجمان کے مطابق بلوچستان حکومت واقعہ کی مکمل چھان بین کررہی ہے، انکوائری کے نتائج سےعوام کو جلد آگاہ کریں گے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ سردار اختر مینگل، اور دھرنے کے شرکا کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، دیگر قیادت، اور عوام کی حفاظت بھی بلوچستان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ شاہد رند نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل اور عوام سے گزارش ہے صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کریں، اور بات چیت سے صورتحال بہتر بنانے میں مدد کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلوچستان حکومت لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ کوئٹہ میں دھماکے سے بی این پی کے مطابق نے کہا
پڑھیں:
بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
فائل فوٹوبلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم ہوگیا، سال 25-2024 کے لیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق 2025 میں گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا، بلوچستان کابینہ کی منظوری سے صوبے میں 2023 کا اسٹاک ریلیز کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ستمبر 2025 تا مارچ 2026کے لیے محکمہ کے پاس گندم دستیاب نہیں ہے، موجودہ گندم بحران کے حوالے سے بلوچستان حکومت کو سمری بھجوا دی گئی ہے۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق سمری میں پاسکو یا پنجاب حکومت سے 5 لاکھ بیگز گندم کی خریداری کی سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد گندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔