Nawaiwaqt:
2025-04-25@08:30:05 GMT

کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ

کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ، بمبار ہدف تک پہنچنے سے پہلے پھٹ گیا۔ ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ ہوا ہے، خودکش بمبار ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی پھٹ گیا۔ دھماکے کے وقت لک پاس کے قریب بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کا دھرنا جاری تھا۔ پولیس حکام کے مطابق بم دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعہ کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ واضح رہے کہ کوئٹہ میں گذشتہ روز بھی بڑیچ مارکیٹ کے قریب دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق، جبکہ 4 پولیس اہلکاروں سمیت21 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس کے مطابق دھماکا سڑک کنارے اس وقت ہوا جب سیکیورٹی فورسز کی گاڑی گزر رہی تھی۔ دھماکے کے فوراً بعد ریسکیو اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں اور زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔ پولیس کے مطابق دھماکے سے جائے وقوع پر کھڑی موٹر سائیکل میں آگ لگ گئی، دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ لک پاس کے قریب مبینہ خودکش دھماکہ ہوا، جہاں پر بلوچستان نیشنل پارٹی کا دھرنا جاری تھا، تاہم دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شاہد رند نے مزید کہا ہے کہ لک پاس پر مبینہ خودکش دھماکے سے دھرنے کے شرکاء، اور سرداراختر مینگل محفوظ رہے، جبکہ بی این پی کی تمام سیاسی قیادت بھی محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ رات سے بی این پی کی قیادت سے رابطے میں ہیں، بی این پی کے وفد کی گزشتہ رات انتظامیہ سے ملاقات بھی ہوئی، آج حکومتی وفد کی سردار اختر مینگل سے ملاقات پر اتفاق ہوا ہے۔ ترجمان کے مطابق بلوچستان حکومت واقعہ کی مکمل چھان بین کررہی ہے، انکوائری کے نتائج سےعوام کو جلد آگاہ کریں گے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ سردار اختر مینگل، اور دھرنے کے شرکا کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، دیگر قیادت، اور عوام کی حفاظت بھی بلوچستان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ شاہد رند نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل اور عوام سے گزارش ہے صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کریں، اور بات چیت سے صورتحال بہتر بنانے میں مدد کریں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلوچستان حکومت لک پاس کے قریب خودکش دھماکہ کوئٹہ میں دھماکے سے بی این پی کے مطابق نے کہا

پڑھیں:

کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم

ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔

ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں: بیسک ہیلتھ یونٹ کے قریب دھماکا، 2 پولیس اہلکار زخمی
  • کوئٹہ: بارودی سرنگ کا دھماکا، 4 افراد جاں بحق
  • کوئٹہ میں بم ڈسپوزل اسکواڈ گاڑی کے قریب دھماکے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید
  • کوئٹہ: بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑی کے قریب دھماکا، 4 اہلکار شہید، 3 زخمی
  • قلات: سڑک کنارے نصب آئی ای ڈی دھماکا، 4 افراد جاں بحق
  • لکی مروت:پولیس موبائل وین کے قریب دھما کہ ، 3 پولیس اہلکار زخمی
  • لکی مروت میں پولیس وین کے قریب دھماکا ، 3 اہلکار زخمی
  • بلوچستان حکومت کا بڑا فیصلہ، لیویز اہلکار اور اثاثے پولیس میں ضم
  • کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
  • بلوچستان کو بہتر کرنے کا وقت آگیا ہے، سرفراز بگٹی