کراچی: کورنگی کراسنگ کے قریب گہری کھدائی کے دوران آگ کیسے لگی؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
کراچی میں کورنگی کراسنگ کے قریب گہری کھدائی کے دوران آگ کیسے لگی؟ گیس کا ذخیرہ ہے تو کون سی گیس کا ہے؟ آگ بجھانے کےلیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے؟ اب تک طے نہ ہوسکا۔
رات سے لگی آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا، شدید تپش کے باعث فائر بریگیڈ کو مشکلات کا سامنا ہے۔
چیف فائر افسر کا کہنا ہے کہ پانی کا چھڑکاؤ، مٹی اور ریت کا استعمال روک دیا ہے جبکہ پانی اور ریت سمیت مختلف نمونے ٹیسٹ کےلیے بھیجے ہیں۔
جس سے معلوم ہوگا کہ یہ کون سی گیس ہے، یہاں گیس لائن ہے یا گیس پاکٹ حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
کنسٹرکشن کمپنی کا کہنا ہے کہ 1200 فٹ تک کھدائی بورنگ کے پانی کےلیے کی گئی تھی، مٹی کی ٹیسٹنگ میں گیس موجودگی کی رپورٹ نہیں تھی۔
کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ بورنگ کروانے سے متعلق معلومات اکٹھی کررہے ہیں، جس ادارے نے اتنی گہری بورنگ کی اجازت دی اس کی بھی تحقیقات کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران 2 بار زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ کی گئی
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس زلزلے کی گہرائی 5.6 کلومیٹر تھی جب کہ زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں بتایا گیا ہے، تاہم زلزلے کے جھٹکے مختصر دورانیے کے تھے جس سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی کے مشرقی علاقوں میں ایک گھنٹے کے دوران 2 بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کی شدت 3.5 ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چند روز کے وقفے کے بعد کراچی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے شہریوں میں ایک بار پھر سے خوف وہراس پھیل گیا اور وہ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔ کراچی کے مشرقی علاقوں میں 3 بجکر 54 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.5 ریکارڈ کی گئی ہے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس زلزلے کی گہرائی 5.6 کلومیٹر تھی جب کہ زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں بتایا گیا ہے، تاہم زلزلے کے جھٹکے مختصر دورانیے کے تھے جس سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔