سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کراچی لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ٹینکرز پانی فراہم کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی بتائے کہ 17 سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، سارے اختیارات اور وسائل اپنے قبضے میں لیے ہوئے ہیں، 18ویں ترمیم کے نام پر وفاق سے تو صوبے کا حصہ لے لیتی ہے لیکن کراچی کے عوام کو ان کا حق نہیں دیتی، عوام کو نلکوں میں پانی کیوں نہیں ملتا، K-4 منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اور کراچی کو لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے جہاں مافیا کا راج ہے اور شہری روزانہ کی بنیاد پر خونی ڈمپرز اور ٹینکر کا نشانہ بن رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق عبد القیوم، ان کی اہلیہ اور نومولود کے اہل خانہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات اور تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔ حافظ نعیم الرحمان نے متاثر ہ خاندان سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کی اور کہا کہ کراچی کو پورے ملک میں یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ سب سے بڑا شہر ہے، تجارتی اور اقتصادی حب ہے لیکن اس کے شہریوں کو بنیادی حقوق نہیں دیے جاتے۔
انہوں نے کہا کہ حادثات پوری دنیا میں ہوتے ہیں لیکن کوئی شہری جان سے چلاجائے تو اس کو انصاف ضرور ملتا ہے لیکن کراچی میں مافیاز کا قبضہ ہے وہ حکومت کو بھی سپورٹ کرتی ہیں اس لیے یہاں کے شہری اپنے حقوق اور تحفظ سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین کروڑ آبادی والا شہر تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، کراچی میں تعمیراتی پروجیکٹ شروع تو ہو جاتے ہیں لیکن ختم نہیں ہوتے اور عوام اذیت و پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ گرین لائن پروجیکٹ کو 8سال ہو گئے ہیں لیکن یہ تاحال ادھورا چل رہا ہے، ریڈ لائن کو چار سال ہو گئے ہیں لیکن دور دور تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں ایسے پروجیکٹ 9 ماہ میں مکمل ہو جاتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کراچی میں ہونے والے حادثات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ہزاروں ٹینکرز، ٹرالرز اور ڈمپرز کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے کہ وہ دن دہاڑے سڑکوں پر آجائیں اور شہریوں کو کچل دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈمپرز اور ٹینکرز والوں کو پتا ہوتا ہے کہ اگر کوئی واقعہ ہو جائے گا تو کوئی ان کو روکنے اور پوچھنے والا نہیں ہوگا، اس لیے آئے دن واقعات رونما ہوتے ہیں اور شہری اپنی زندگی کی بازی ہار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکرز پانی فراہم کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی بتائے کہ 17 سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، سارے اختیارات اور وسائل اپنے قبضے میں لیے ہوئے ہیں، 18ویں ترمیم کے نام پر وفاق سے تو صوبے کا حصہ لے لیتی ہے لیکن کراچی کے عوام کو ان کا حق نہیں دیتی، عوام کو نلکوں میں پانی کیوں نہیں ملتا، K-4 منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے جماعت اسلامی نے کہا کہ ہیں لیکن ہے لیکن عوام کو
پڑھیں:
اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
اپنے ایک خطاب میں حزب الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دشمن چاہتا تھا کہ آپ میدانِ جنگ سے نکل جائیں، لیکن آپ پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان میں صیہونی رژیم كی جانب سے پیجر دھماكوں جیسی دہشت گردی كو 1 سال گزر چکا ہے۔ اسی مناسبت سے وہاں کی مقاومت اسلامی "حزب الله" كے سیكرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن چاہتا ہے کہ استقامتی محاذ کو کمزور کر کے اسے کھیل سے باہر نکال دے لیکن ہم پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ میدان میں حاضر ہیں۔ انہوں نے اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بصیرت کے رہنماء، امید کی کنجی اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ابدی زندگی سے محبت رکھنے والے ہیں۔ دشمن چاہتا تھا کہ آپ میدانِ جنگ سے نکل جائیں، لیکن آپ پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج آپ ایک استاد، مربی و آئیڈیل بن چکے ہیں، کیونکہ آپ نے قربانی دی اور آج بھی اسی راہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ صحتیاب ہو رہے ہیں۔ آپ بھرپور امید کے ساتھ مستقبل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ آپ اپنی بصیرت سے آگے بڑھ رہے ہیں جو آنکھوں کی بینائی سے کہیں آگے ہے۔ دشمن آپ کا کردار ختم کرنا چاہتا تھا لیکن آپ نے اپنا راستہ جاری رکھا۔ آپ اس امتحان میں کامیاب ہوئے۔ اس راستے کو جاری رکھیں کیونکہ جو کام آپ زخمی حالت میں انجام دے رہے ہیں، اس کی قدر بہت زیادہ ہے۔ آپ مزاحمت کے شہداء اور قائدین کے راستے پر ہیں۔ آخر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ یاد رکھیں کہ اسرائیل ختم ہو جائے گا، کیونکہ یہ ایک جارح، مجرم اور قابض نظام کا مجموعہ ہے۔ دوسرا صیہونی رژیم اس لئے بھی مٹ جائے گی چونکہ مزاحمتی قوتیں آزادی کے حصول تک اس ناسور کا مقابلہ کرتی رہیں گی۔ فتح آپ کی ہے۔