فٹبال پریزینٹر کے نامناسب لباس نے نئی بحث چھیڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
معروف ٹی وی پریزینٹر ایلینورا انکارڈونا کے نامناسب لباس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیزن اسپورٹس چینل کی پریزینٹر ایلینورا انکارڈونا کو 'ٹرانس پیرنٹ' متنازع لباس پہننے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
واقعہ یووینٹس اور انٹر کے درمیان میچ کے دوران پیش آیا، جب پریزینٹر نے میچ کی میزبانی کرتے ہوئے ایک ٹرانس پیرنٹ نامناسب لباس کا انتخاب کیا۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ کوالیفائرز؛ برازیل کی بدترین کارکردگی پر ہیڈکوچ فارغ
سوشل میڈیا پر 10 لاکھ سے زائد فالوورز رکھنے والی ایلینورا انکارڈونا کی تصاویر پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ کچھ صارفین نے انہیں 'نئی ڈیلیٹا لیوٹا' کا خطاب دیا۔
مزید پڑھیں: تاریخ رقم، جاپان فیفا ورلڈکپ کیلئے کوالیفائی کرنے والا پہلا ملک بن گیا
ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ "یہ لباس اسپورٹس براڈکاسٹنگ کے معیارات کے منافی ہے"۔
اسی طرح ایک اور صارف نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ "کھیل کی بجائے پریزینٹر کے لباس پر توجہ مرکوز ہو رہی ہے"۔
دوسرے صارف نے ردعمل دیا کہ "یہ ایک اسپورٹس شو ہے، فیشن شو نہیں!"۔
واضح رہے کہ ایلینورا انکارڈونا نے ابھی تک اس تنقید پر کوئی رسمی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ناقابل علاج انجری کا شکار
اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ایسی دائمی انجری کا شکار ہوگئے ہیں جس کا مکمل علاج عام طور پر ممکن نہیں سمجھا جاتا۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق بارسلونا کے میڈیکل اسٹاف نے تصدیق کی ہے کہ لامین یامال کو ایک دائمی جسمانی مسئلے ’پوبالجیا‘ کا سامنا ہے۔
یہ زیادہ تر فٹبالرز میں پائی جانے والی ایک پیچیدہ گروئن انجری ہوتی ہے جو مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوتی، بلکہ اس میں کھلاڑی کو درد، پٹھوں میں کھنچاؤ اور جسمانی حرکات میں کمی کا سامنا رہتا ہے۔
بارسلونا کے میڈیکل اسٹاف کے مطابق لامین یامال کو یہ مسئلہ کچھ عرصے سے لاحق ہے لیکن اب علامات زیادہ نمایاں ہو گئی ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ حالت ’ناقابلِ علاج‘ تو نہیں ہے مگر پھر بھی پوری طرح ختم نہیں کی جا سکتی۔ اسے صرف فزیوتھراپی، آرام اور مخصوص ٹریننگ سے کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے۔
رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس انجری نے یامال کی موومنٹ اور شوٹنگ کی صلاحیت کو تقریباً 50 فیصد تک کم کردیا ہے جو ان کے درخشاں کیریئر کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔