ہم نے بھی امریکا کو واضح کر دیا دہشتگردی ہر گز برداشت نہیں کرینگے، طارق فاطمی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
نیویارک میں میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں طارق فاطمی نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ ہماری ملاقاتیں جامع اور دوستانہ رہیں، خطے میں مشکل حالات میں پاک امریکا تعاون بامعنی رہا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے کہا ہے کہ دورہ امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ سے جامع ملاقاتیں ہوئیں۔ نیویارک میں میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں طارق فاطمی نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ ہماری ملاقاتیں جامع اور دوستانہ رہیں، خطے میں مشکل حالات میں پاک امریکا تعاون بامعنی رہا۔ انہوں نے کہا کہ نئی انتظامیہ کے آنے جانے سے ملکوں کے بنیادی معاملات تبدیل نہیں ہوتے، وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ بہترین معاشی تعاون ہو، آئندہ 3 سے 6 ماہ کے دوران پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری آنے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف امریکی صدر کے اہم بیانات سامنے آ چکے ہیں، ہم نے بھی امریکا کو واضح کر دیا کہ دہشت گردی ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ طارق فاطمی نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان نے امریکا کو مطلوب اہم دہشت گرد پکڑ کر دیا، دہشت گرد امریکا کے حوالے کرنے کے پاکستانی اقدام کو امریکی صدر نے سراہا، دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طارق فاطمی نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں چین اور امریکا کے صدور کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 6 سال میں دونوں ممالک کے صدور کی پہلی ملاقات ہے، امریکی صدر ٹرمپ کی دوسری مدت میں بھی ان کی شی جن پنگ سے پہلی ملاقات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کی درخواست پر چینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا فون سن لیا
ملاقات کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے چین امریکا تعلقات اور مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور تجارت و معیشت اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے، افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے اور دوطرفہ تبادلے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس ملاقات نے چین امریکا تعلقات کو مستحکم کرنے کا واضح اشارہ دیا ہے۔
ملاقات میں اقتصادی اور تجارتی تعاون اہم موضوع تھا، صدر شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کی مذاکراتی ٹیموں کو اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے ہوئے طویل المدتی باہمی مفادات پر نظر رکھنی چاہیے اور انتقامی اقدامات کے دائرے میں نہیں پھنسنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
ملاقات سے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ چین اور امریکا غیر قانونی امیگریشن اور ٹیلی کمیونیکیشن فراڈ، اینٹی منی لانڈرنگ، مصنوعی ذہانت اور متعدی بیماریوں سے نمٹنے جیسے شعبوں میں باہمی فوائد پر مبنی تعاون کر سکتے ہیں۔
چین اور امریکا کا شراکت دار اور دوست ہونا، تاریخی حقائق پر مبنی ہے اور وقت کا تقاضہ بھی ہے ، جب تک فریقین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے رہیں گے چین امریکا تعلقات مستحکم انداز میں آگے بڑھتے رہیں گے ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا بوسان جنوبی کوریا چین ڈونلڈ ٹرمپ شی جن پنگ