وزیر داخلہ محسن نقوی کی شہید میجر سعد بن زبیر کے گھر آمد، اہلخانہ سے تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہید میجر سعد بن زبیر کے اہلخانہ سے تعزیت اور گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیرداخلہ محسن نقوی باغ آزاد کشمیر میں شہید میجر سعد بن زبیر کی رہائش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے شہید میجر سعد کے والد محمد زبیر خان، والدہ، بھائی اور دیگر اہل خانہ سے ملاقات کی اور جواں سال بیٹے کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
محسن نقوی نے شہید میجر سعد کے والد، والدہ اور بھائی کو دلاسہ دیا اور ان کے بلند حوصلے کو سراہا۔
دین اسلام کی خاطر شوبز چھوڑنے کی خبریں، اداکارہ غنا علی نے وضاحت جاری کردی
وفاقی وزیر داخلہ نے شہید میجر سعد بن زبیر کی بہادری کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا، مرحوم کیلئے فاتحہ خوانی کی اور سوگوار خاندان کے صبر جمیل کی دعا کی۔
اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ شہید میجر سعد بن زبیر نے شہادت کا عظیم رتبہ پایا، قوم کو لازوال قربانی پر ناز ہے، میجر سعد جیسے بہادر سپوت قوم کا ناقابل فراموش سرمایہ ہیں، شہید میجر سعد کے بلند حوصلہ والدین کو دیکھ کر ہمارا عزم مزید مضبوط ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میجر سعد کے والدین کا جذبہ قابل ستائش اور قابل فخر ہے،ہمارا ایمان ہے کہ شہید ہمیشہ زندہ رہتے ہیں اور شہید میجر سعد ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔
جولائی میں پاکستانی ٹیم کے دورہ بنگلہ دیش کا شیڈول تیارکرلیاگیا
یاد رہے کہ میجر سعد بن زبیر چند روز قبل ژوب کے علاقے سمبازہ میں شہید ہوئے تھے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شہید میجر سعد بن زبیر نے شہید میجر سعد میجر سعد کے محسن نقوی
پڑھیں:
سانحہ بھاگ میں شہید ایس ایچ او کے اہل خانہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی تعزیت، اعزازات کا بھی اعلان
کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع کچھی میں سانحہ بھاگ کے شکار شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی جمعہ کو صحبت پور پہنچے۔
وزیراعلیٰ نے شہید کے بیٹوں سے ملاقات کی، انہیں گلے لگایا اور ان کے والد کی بہادری اور قربانی پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر شہید کانسٹیبل عظیم کھوسہ کے بیٹوں سے بھی ملاقات کی گئی، جن کی قربانیوں نے بلوچستان پولیس کی شجاعت کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
واقعے کی تفصیلات کے مطابق، 27 اکتوبر 2025 کو ضلع کچھی کے تحصیل بھاگ ناڑی میں مسلح دہشت گردوں نے پولیس تھانے اور سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا، جس دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس جھڑپ میں ایس ایچ او انسپکٹر لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل عظیم کھوسہ نے بہادری سے مقابلہ کیا، مگر شدید فائرنگ کی زد میں آ کر دونوں شہید ہوگئے۔
ایس ایس پی کچھی کے مطابق، حملہ آوروں نے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنانے کی کوشش کی لیکن مشترکہ آپریشن کے ذریعے صورتحال کو قابو میں کر لیا گیا۔ یہ سانحہ بلوچستان میں جاری دہشت گردی کے خلاف پولیس کی جدوجہد کی ایک اور تلخ یادگار ہے، جہاں گزشتہ چند ماہ میں متعدد اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے شہیدوں کے بیٹوں کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ شہید لطف علی کھوسہ اور شہید عظیم کھوسہ نے دہشت گردوں کے مقابلے میں اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر بلوچی غیرت، شجاعت اور روایات کو زندہ رکھا ہے۔ ان کی قربانیاں وطن کی سلامتی کے لیے لازمی ہیں اور قوم انہیں کبھی نہیں بھولے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ شہداء کے تمام بچوں کے تعلیمی اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی، جبکہ بیواؤں اور خاندانوں کو ماہانہ وظیفہ اور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
اس کے علاوہ، وزیراعلیٰ نے تھانہ صحبت پور کو شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے نام سے منسوب کرنے اور شہید کے گاؤں میں واقع اسکول کو اَپ گریڈ کرنے کے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات شہیدوں کی یاد کو زندہ رکھنے اور ان کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا ذریعہ بنیں گے۔
وزیراعلیٰ نے شہیدوں کے خاندانوں کو یقین دلایا کہ ریاست ان کے ہر ممکن خیال کی رکھے گی، بشمول روزگار کے مواقع اور صحت کی سہولیات۔
اس موقع پر آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر صوبائی وزراء سردار فیصل خان جمالی، میر محمد خان لہڑی اور میر شعیب نوشیروانی بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ موجود تھے۔ انہوں نے شہیدوں کی فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کو صبر کی تلقین کی۔
آئی جی طاہر رائے نے کہا کہ بلوچستان پولیس دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ایسے حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’’حکومت بلوچستان پولیس کے شہداء کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی، یہ قربانیاں صوبے میں امن و امان کی بحالی کی بنیاد ہیں۔‘‘
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کو جدید ہتھیار، تربیت اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مؤثر ہو سکے۔ انہوں نے حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کے لیے پولیس اور لیویز کو ہدایات بھی جاری کیں۔
مقامی عمائدین اور شہریوں نے وزیراعلیٰ کی آمد کو سراہا اور کہا کہ یہ دورہ شہیدوں کے خاندانوں کے لیے تسلی کا باعث بنا ہے۔ شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل عظیم کھوسہ کے جنازوں میں صوبے بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی، جو ان کی بہادری کی داستانوں سے جڑے ہوئے تھے۔