کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایم کیو ایم کے کنوینرخالد مقبول صدیقی  نے کہا ہے کہ سندھ میں کوئی مافیا پشت پناہی کے بغیر جی نہیں سکتا، چوروں اور ڈاکوؤں کو تعاون مل رہا ہے ۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق خالد مقبول صدیقی کاکہنا ہے کہ پورارمضان شہریوں کے خون سے سڑکیں لہولہان ہوتی رہیں،کراچی کی گلیاں اور سڑکیں نوحہ سنا رہی ہیں،یہ غفلت اور بے رحمی کی سفاک داستان ہے،سینکڑوں نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر مارے گئے،کراچی کی گلیاں اور سڑکیں چیخ چیخ کر نوحہ سنا رہی ہیں،ان کاکہناتھا کہ ڈمپر کی وارداتوں میں یہ تسلسل کسی خاص وجہ سے کیا جارہا ہے؟سندھ میں کوئی مافیا پشت پناہی کے بغیر جی نہیں سکتا، ایم کیو ایم ان حادثات کے تواتر پر پٹیشن دائر کرنے جارہی ہے،ڈکیتی متاثرین بھی پٹیشن دائر کریں گے،عدالتیں چھوٹےچھوٹے مسائل پر سوموٹو لیتی رہی ہیں،آج بھی سینکڑوں کیس عدالتوں میں سسک رہے ہیں،لیاری گینگ وار جیسا بھتہ خوری کا سلسلہ پھر شروع ہو گیا، چوروں اور ڈاکوؤں کو تعاون مل رہا ہے ،ایس ایچ او ڈاکو خود اپنے گاؤں سے لے کر آ رہا ہے۔

بلوچستان: دہشتگردوں کیخلاف فورسز کے آپریشنز کو مزید وسعت دینے پر اتفاق

کنوینرایم کیو ایم کاکہناتھا کہ سندھ کے شہریوں کو پنشن سے محروم رکھا جارہا ہے،جعلی ڈومیسائل والوں کو پنشن دی جارہی ہے،ایم کیو ایم نے پنشنرز کے حقوق کیلئے اقدامات کئے،ہم نے قانونی ٹیم تیار کرلی ہے،وفاقی بجٹ کا 60،سندھ کے بجٹ کا 97فیصد کراچی دیتا ہے،عید کے بعد شہرکے حقوق کیلئے جہاں جانا پڑا جائیں گے،کہا تھا سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پیکا قانون بنایا جائے،ایم کیو ایم کے پاس سڑکوں پر آنے کا آئینی ، قانونی حق ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ایم کیو ایم

پڑھیں:

زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک اہم عدالتی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اگر کسی عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست زیر التوا ہو تو اس بنیاد پر اُس فیصلے پر عملدرآمد نہیں روکا جا سکتا۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے تحریر کیا ہے، جسے 3 رکنی بینچ نے سنایا۔ بینچ میں شریک دیگر ججز میں جسٹس شکیل احمد اور جسٹس اشتیاق ابراہیم شامل تھے۔

4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے معاملے کی سماعت کے بعد 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں عملدرآمد میں تاخیر کو عدالتی حکم عدولی کے مترادف قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: ترقی ہر سرکاری ملازم کا بنیادی حق قرار

کیس کا پس منظر

یہ معاملہ 2010 میں بہاولپور کی زمین کے تنازع سے شروع ہوا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بینچ نے 2015 میں معاملے کو دوبارہ جائزہ لینے کے لیے ریونیو حکام کو ریمانڈ کیا تھا، اور ہدایت دی تھی کہ متعلقہ قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ تاہم ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے ایک دہائی گزرنے کے باوجود اس حکم پر کوئی فیصلہ نہ کیا۔

عدالت کا اظہارِ برہمی

سپریم کورٹ نے ریونیو حکام کی اس تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے واضح ریمانڈ آرڈر کے باوجود 10 سالہ تاخیر ناقابل قبول ہے۔ ریونیو حکام نے عدالت کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔ کسی عدالت کا اسٹے آرڈر بھی موجود نہیں تھا، جس کا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اعتراف کیا۔

فیصلے کے اہم نکات و ہدایات

عدالت نے اپنے فیصلے میں درج ذیل اہم نکات اور احکامات دیے:

ریمانڈ آرڈر کو محض اختیاری سمجھنا ایک غیر آئینی اور خطرناک عمل ہے۔ محض اپیل یا نظرثانی کی زیر التوا درخواست، فیصلے پر عملدرآمد کے لیے رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ ایسا طرز عمل عدالتی احکامات کی توہین کے مترادف ہے۔ آئندہ ایسی تاخیر یا غفلت ناقابل قبول ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے ایف بی آر کی ٹیکس دہندگان کیخلاف ایف آئی آرز، گرفتاریاں اور ٹرائلز غیر قانونی قرار، سپریم کورٹ کا بڑا، تفصیلی فیصلہ جاری

چیف لینڈ کمشنر کو ہدایات

سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب کو ہدایت کی کہ تمام ریمانڈ کیسز کی مکمل مانیٹرنگ کی جائے۔ ایک مربوط پالیسی گائیڈ لائن جاری کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی غفلت نہ ہو۔ آئندہ تین ماہ کے اندر تمام ریمانڈ کیسز کی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔ چیف لینڈ کمشنر نے عدالت میں یقین دہانی کرائی کہ وہ تمام زیر التوا ریمانڈ کیسز کی باقاعدہ نگرانی کریں گے۔

پٹیشنز غیر موثر قرار دے کر نمٹا دی گئیں

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں زیر سماعت تمام پٹیشنز کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان

متعلقہ مضامین

  • نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
  • سبی، کراچی سے کوئٹہ جانیوالے بولان میل کی ٹریک پر دھماکہ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
  • ایچ ای سی نے بغیر واضح ایجنڈے کے VCs کو ہنگامی طور پر آج طلب کرلیا
  • کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟
  • یہ کون لوگ ہیں جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ہمارے لیے سیلاب میں اترتے ہیں؟
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • موجودہ مون سون سسٹم کراچی کومتاثر نہیں کرے گا: ڈی جی محکمۂ موسمیات
  • مظفرآباد سمیت آزاد کشمیر کے متعدد علاقوں میں بارش،لینڈ سلائیڈنگ سے کئی رابطہ سڑکیں بند
  • وزیر اعظم اور کابینہ کو توہین عدالت کے نوٹس
  • ایران جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہو سکتا، ایرانی وزیر خارجہ