بنگلادیش کرکٹ بورڈ کی دورہ پاکستان میں ون ڈے میچز نہ کھیلنے کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ڈھاکا(ویب ڈیسک) بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان میں ون ڈے میچز نہ کھیلنے کی تصدیق کردی۔
تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے آفیشل کے مطابق فیوچر ٹور پروگرام کی سیریز ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل ہوگی، اس سیریز میں ون ڈے میچز نہیں ہوں گے بلکہ تمام ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے۔
اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ 2025ء کی میزبانی بھارت نے کرنی ہے جبکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026ء کے بھارت اور سری لنکا مشترکا میزبان ہیں۔
اس سے قبل بنگلادیش کے دورہ پاکستان میں 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز شامل تھے تاہم اب سیریز 5 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل ہوگی۔
بنگلادیش کرکٹ ٹیم نے مئی میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے جبکہ پاکستان ٹیم جولائی میں بنگلادیش کا دورہ کرے گی جہاں 3 ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے۔
اس اضافی سیریز کا فیصلہ دونوں کرکٹ بورڈز کے حکام نے چیمپئنز ٹرافی کے دوران ملاقات میں کیا تھا۔
پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان ٹی ٹوئنٹی میچز 20، 22 اور 24 جولائی کو کھیلے جائیں گے۔
مزیدپڑھیں:مہوش حیات نےرمضان المبارک میں عمرے کی سعادت حاصل کرلی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹی ٹوئنٹی میچز بنگلادیش کرکٹ
پڑھیں:
پی سی بی کا سخت مؤقف، اینڈی پائیکرافٹ کے معاملے پر پاکستان کے سامنے تجاویز رکھ دی گئیں
پاکستان کی جانب سے پاک بھارت کرکٹ میچ کے ریفری کو ہٹانے کے مطالبے کے بعد ایشین کرکٹ کونسل معاملے کو حل کرنے کی کوششیں کررہا ہے۔ پاک بھارت میچ کے ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو ہٹانے کے معاملے پر پی سی بی اپنے سخت مؤقف پر قائم ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر اینڈی پائیکرافٹ کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم بقیہ میچز نہیں کھیلیں گے ۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل معاملے کو سلجھانے کے لیے درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کررہا ہے اور اس حوالے سے پی سی بی کے سامنے کچھ تجاویز رکھی گئی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پورے ٹورنامنٹ کے بجائے صرف پاکستان کے میچز سے پائیکرافٹ کو ہٹانے کی تجویز دی گئی ہے اور یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان کے میچز میں پائیکرافٹ کی جگہ رچی رچرڈسن کو لگایا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارت کے خلاف میچ میں اپنائے جانے والے رویے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ریفری تبدیل نہ کرنے کی صورت میں ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا۔