صیہونی رژیم عید الفطر کے روز بھی فلسطینیوں کے قتل عام سے باز نہ آئی، حماس
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں فلسطین کی مقاومت اسلامی کا کہنا تھا کہ عید الفطر کے پہلے دن ہونیوالے ان دہشتگردانہ حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد کی شہادت ہوئی جن میں عید کے کپڑوں میں ملبوس بہت سے بچے بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک جاری بیان میں کہا کہ عید کے موقع پر مہاجر خیمہ بستیوں میں پناہ لئے بچوں کا قتل، قابض رژیم کی فسطائیت اور اس میں کسی بھی انسانی و اخلاقی اقدار کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ واضح رہے کہ فلسطین میں عید الفطر کے پہلے روز اتوار کو اسرائیل نے 13 بچوں سمیت 33 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ جس پر حماس نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے عید الفطر کے دن کا احترام کیے بغیر اتوار کے روز بھی غزہ میں فلسطینی عوام پر دہشت گردانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ عید الفطر کے پہلے دن ہونے والے ان دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد کی شہادت ہوئی جن میں عید کے کپڑوں میں ملبوس بہت سے بچے بھی شامل ہیں۔ حماس نے کہا کہ جو چیز صیہونی رژیم کے مجرم جنگی وزیر اعظم کو اپنے جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو جاری رکھنے کی ترغیب دلاتی ہے وہ بین الاقوامی برادری کی نااہلی و شرمناک خاموشی ہے۔ حماس نے دنیا کی حریت پسند اقوام سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ و مغربی کنارے میں جارحیت کو بند کروانے کے لئے مظاہروں اور مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کریں۔ حماس نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر جارحیت روکنے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دوبارہ سے عمل درآمد کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عید الفطر کے
پڑھیں:
ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔