اپنے ایک جاری بیان میں فلسطین کی مقاومت اسلامی کا کہنا تھا کہ عید الفطر کے پہلے دن ہونیوالے ان دہشتگردانہ حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد کی شہادت ہوئی جن میں عید کے کپڑوں میں ملبوس بہت سے بچے بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک جاری بیان میں کہا کہ عید کے موقع پر مہاجر خیمہ بستیوں میں پناہ لئے بچوں کا قتل، قابض رژیم کی فسطائیت اور اس میں کسی بھی انسانی و اخلاقی اقدار کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ واضح رہے کہ فلسطین میں عید الفطر کے پہلے روز اتوار کو اسرائیل نے 13 بچوں سمیت 33 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ جس پر حماس نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے عید الفطر کے دن کا احترام کیے بغیر اتوار کے روز بھی غزہ میں فلسطینی عوام پر دہشت گردانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ عید الفطر کے پہلے دن ہونے والے ان دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد کی شہادت ہوئی جن میں عید کے کپڑوں میں ملبوس بہت سے بچے بھی شامل ہیں۔ حماس نے کہا کہ جو چیز صیہونی رژیم کے مجرم جنگی وزیر اعظم کو اپنے جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو جاری رکھنے کی ترغیب دلاتی ہے وہ بین الاقوامی برادری کی نااہلی و شرمناک خاموشی ہے۔ حماس نے دنیا کی حریت پسند اقوام سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ و مغربی کنارے میں جارحیت کو بند کروانے کے لئے مظاہروں اور مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کریں۔ حماس نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر جارحیت روکنے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دوبارہ سے عمل درآمد کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عید الفطر کے

پڑھیں:

فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا

چیئرمین کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود فلسطین میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جو انتہائی قابلِ مذمت اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتی ممالک کہاں ہیں؟ مظلوم فلسطینیوں کے لیے اب کوئی کیوں نہیں بول رہا؟ لگتا ہے کہ حالیہ دنوں میں جو فلسطین کے حق میں معاہدے کیے گئے، دراصل وہ فلسطین کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔ ایاز میمن موتی والا نے عالمی برادری، خصوصا مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امتِ مسلمہ کی اجتماعی طاقت بن کر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ظلم و بربریت کے اس طوفان کو روکنے کے لیے متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا چاہیئے۔ ایازمیمن نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سلسلہ ختم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ اور عالمی دن میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • اسرائیل کے فلسطین پر حملے نسل کشی کی واضح مثال ہیں، طیب اردوان