ٹرمپ منصوبے کیخلاف حماس کی دنیا بھر میں ہتھیار اٹھانے کی کال
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں حماس رہنماء سامی ابو زہری کا کہنا تھا کہ قتل عام اور بھوک کے مذموم منصوبے کیخلاف دنیا میں جو کوئی بھی ہتھیار اُٹھا سکتا ہو، اسے عملی اقدام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھماکا خیز مواد، گولی، چاقو یا پتھر کچھ بھی نہ چھوڑیں، ہر کوئی اپنی خاموشی توڑ دے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی منصوبے کے خلاف حماس نے دنیا بھر میں فلسطین کے حامیوں کو ہتھیار اٹھانے کی کال دے دی۔ حماس رہنماء سامی ابو زہری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قتل عام اور بھوک کے مذموم منصوبے کے خلاف دنیا میں جو کوئی بھی ہتھیار اُٹھا سکتا ہو، اسے عملی اقدام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھماکا خیز مواد، گولی، چاقو یا پتھر کچھ بھی نہ چھوڑیں، ہر کوئی اپنی خاموشی توڑ دے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گذشتہ روز ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر عمل پیرا ہونے کا بیان دیا تھا، صدر ٹرمپ نے غزہ کے فلسطینیوں کو پڑوسی عرب ممالک میں بسانے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
اپنے ایک بیان میں IAEA کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ نہ تو ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ نے IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ انہوں نے تہران-واشنگٹن غیر مستقیم مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اس معاہدے کا حصہ نہیں تاہم اگر یہ معاہدہ ہو جاتا ہے تو ہم اس کی تائید کریں گے اور اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے اس معاہدے کی کامیابی کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا، جس سے کشیدگی میں کمی آئے گی۔ رافائل گروسی نے ان مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ میں امریکی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ "اسٹیو ویٹکاف" سے رابطے میں ہوں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ان مذاکرات کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی فریق بھی مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور وہ کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔
آئی اے ای اے کے سربراہ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ رافائل گروسی نے مزید کہا کہ میں مشرق وسطیٰ سمیت دنیا کے تمام ممالک سے چاہتا ہوں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہوں۔ دوسری جانب گزشتہ شب ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے آئی اے ای اے کے سربراہ سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور انہیں مذاکرات کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔ جس پر ڈائریکٹر IAEA نے ایران کے ذمہ دارانہ طرز عمل کی تعریف کی۔ انہوں نے مذکراتی عمل میں کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔