عید پر اللہ کی نعمتوں کو مہربانی اور سخاوت کیساتھ بانٹیں، یحییٰ آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
عید الفطر کی مناسبت سے اپنے پیغام میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں، اللہ کرے یہ عید ہماری قوم کیلئے امن، خوشحالی اور خوشیاں لائے، آئیے ہم اس موقع پر سب کو یاد کریں اور اللہ کی عطا نعمتوں کو مہربانی اور سخاوت کے ساتھ بانٹیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عید پر اللہ کی نعمتوں کو مہربانی اور سخاوت کے ساتھ بانٹیں۔ عید الفطر کی مناسبت سے اپنے پیغام میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ عدلیہ، قانونی برادری اور پاکستان کے عوام کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، عید کا مقدس تہوار رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام کی طرف اشارہ کرتا ہے، عید کا مبارک دن ہمیں ہمدردی اور رواداری کی خوبیوں کی یاد دلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں، اللہ کرے یہ عید ہماری قوم کیلئے امن، خوشحالی اور خوشیاں لائے، آئیے ہم اس موقع پر سب کو یاد کریں اور اللہ کی عطا نعمتوں کو مہربانی اور سخاوت کے ساتھ بانٹیں۔ چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ایسی سوچ ہمیں بھائی چارے، انصاف، دیانت اور انصاف کی بالادستی پر مبنی معاشرے کی ترغیب دیتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میںنئی گاج ڈیم کی تعمیر کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ 2011سے کام شروع ہے کیوں مکمل نہیں ہوپارہا۔ کنٹریکٹر ڈیفالٹ کرتا جارہاہے اور رقم بڑھاتے جارہے ہیں، تین سال پورے ہونے پر نوٹس دیتے، بلیک لسٹ قراردیتے اورکنٹریکٹ کالعدم قرار
دیتے۔ جبکہ جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ 22نومبر2024کی سند ھ حکومت کی رپورٹ ہے اس سے لگتا ہے کہ ڈیم کبھی بھی نہیں بن سکے گا، لوگ وہاں رہ رہے ہیں، ڈیم بنانے کی نیت نہیں، پیسہ ضائع ہوگیا ہوگا۔ جو مسائل ہیں وہ 50سال میں بھی حل نہیں ہوسکیں گے۔ جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ پیسہ کھاگئے ہوں گے۔ اگر کنٹریکٹر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا توواپڈا نے کیا اقدام کرناتھا۔ کام کیوں نہیں کرواتے کیوں تاخیر کررہے ہیں۔ جبکہ بینچ نے ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے نمائندے کوآئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے سندھ کے ضلع دادو میں نئی گاج ڈیم کی تعمیر کے معاملے پرلیے گئے ازخودنوٹس اور متفرق درخواستوں پرسماعت کی۔ واپڈاکی جانب سے سلمان منصور بطور وکیل پیش ہوئے جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے وکیل بینچ کے سامنے پیش نہ ہوئے۔