ڈونلڈ ٹرمپ کی حملے کی دھمکی، آیت اللہ خامنہ ای کا بھی سخت جواب
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
ایران کے سپریم لیڈر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایران پر حملہ کرنے کی دھمکی پر جواب میں کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی دشمنی ہمیشہ رہی ہے، اگر امریکہ نے ایسا کوئی اقدام اٹھایا تو سخت جواب دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران میں بغاوت کی کوشش کی گئی تو ایرانی عوام خود اس کا جواب دے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایران پر حملہ کرنے کی دھمکی پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے سخت ردعمل دیا ہے۔ امریکی صدر نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایران نے جوہری معاہدہ نہ کیا تو اس پر بمباری کی جائے گی اور سخت معاشی پابندیاں لگائی جائیں گی۔ ایرانی راہنما آیت اللہ خامنہ ای نے اس پر جواب میں کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی دشمنی ہمیشہ رہی ہے، اگر امریکہ ایسا کوئی اقدام اٹھایا تو سخت جواب دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران میں بغاوت کی کوشش کی گئی تو ایرانی عوام خود اس کا جواب دے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کا اشارہ دے دیا
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین پر حالیہ روسی حملوں اور امن مذاکرات کی ناکامی پرامریکی صدر برہم ہیں، امریکی صدر رواں ہفتے روس پر ممکنہ نئی پابندیاں لگا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کا اشارہ دے دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ماسکو کے کیف پر اب تک کے سب سے بڑے حملے کے بعد کہا ہے کہ وہ روس کے ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے "خوش نہیں" ہیں، پیوٹن کو یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ اگر میں نہ ہوتا تو روس کے کیساتھ بہت برا ہو چکا ہوتا۔ٹرمپ نے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ "اسے کیا ہو گیا ہے.؟ وہ بہت سے لوگوں کو مار رہا ہے" پیوٹن "بالکل پاگل" ہوچکا ہے وہ آگ سے کھیل رہے ہیں، روس پر نئی پابندیاں لگانے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہوں۔ امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین پر حالیہ روسی حملوں اور امن مذاکرات کی ناکامی پر ٹرمپ برہم ہیں، امریکی صدر ٹرمپ رواں ہفتے روس پر ممکنہ نئی پابندیاں لگا سکتے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس سے قبل کہا تھا کہ حالیہ روسی حملوں پر واشنگٹن کی "خاموشی" پیوٹن کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، انہوں نے ماسکو پر سخت دباؤ اور مزید سخت پابندیاں لگانے کی اپیل کی تھی۔ واضح رہے کہ اتوار کی رات روس کی جانب سے 367 ڈرونز میزائل داغے جانے کے نتیجے میں یوکرین میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے، یہ 2022ء میں پیوٹن کی جانب سے مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے ایک رات میں سب سے بڑا حملہ تھا۔