Islam Times:
2025-04-25@11:13:10 GMT

میانمار، زلزلے سے اموات کی تعداد 2719 ہو گئیں

اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT

میانمار، زلزلے سے اموات کی تعداد 2719 ہو گئیں

میانمار کے شہر ینگون میں زلزلے سے 4 ہزار 521 افراد زخمی اور 400 سے زائد تاحال لاپتہ ہیں۔ میانمار میں آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے کے 3 دن بعد بھی ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میانمار میں آنے والے قیامت خیز زلزلے سے ہلاک افراد کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 2 ہزار 719 ہو گئی ہے۔ میانمار کے شہر ینگون میں زلزلے سے 4 ہزار 521 افراد زخمی اور 400 سے زائد تاحال لاپتہ ہیں۔ میانمار میں آنے والے 7.

7 شدت کے زلزلے کے 3 دن بعد بھی ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔ ریسکیو آپریشن کو بجلی کی بندش، ایندھن کی قلت اور ناقص کمیونیکیشن جیسے مسائل کی وجہ سے مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ بھاری مشینری کی کمی کے باعث لوگ 40 ڈگری سینٹی گریڈ میں اپنے ہاتھوں سے ملبہ ہٹا کر زندہ افراد کو تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔ میانمار کے آرمی چیف کا کہنا ہے کہ زلزلے سے اموات کی تعداد 3 ہزار سے زائد ہونے کا خدشہ ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ 28 مارچ کو میانمار میں 7.7 شدت کے زلزلے کے جھٹکے کے اثرات تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں بھی محسوس کیے گئے تھے جس سے فلک بوس عمارتیں چند لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئی تھیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار میں جمعہ کے روز 7.7 اور 6.4 کی شدت کے یکے بعد دیگرے 2 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7 محسوس کی گئی، جس کا مرکز میانمار میں 10 کلومیٹر زیرِ زمین تھا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میانمار میں زلزلے سے زلزلے کے کی تعداد شدت کے

پڑھیں:

لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا

لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوگیا. 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں 2 مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے. وقت کے تسلسل، زمینی حقائق اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے ہیں .جس واقعے میں 2 افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی. ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے. یہ لاش دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے کی ہرگز نہیں ہو سکتی. مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں. اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں. اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا. ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے.ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا .بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا. بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی
  • متنازع کینال منصوبے کیخلاف احتجاج، 40 ہزار گاڑیاں پھنس گئیں
  • طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے
  • پنجاب و دیگر صوبوں سے آنیوالی 12 ہزار گاڑیاں قومی شاہراہ پر پھنس گئیں
  • لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا
  • استنبول یکے بعد دیگرے زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اُٹھا
  • بری خبر ،مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم کر دی گئیں
  • ترکیہ میں 6.2 شدت کا زلزلہ، کئی یورپی ممالک میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے
  • ترکیہ ،شام سمیت مختلف ریاستوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، شدت 6.3 ریکارڈ
  • برطانیہ، ہارٹ فیل کا علاج متعارف، اموات میں 62 فیصد کمی ممکن