سمی دین بلوچ کی نظربندی کا نوٹیفکیشن واپس
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
محکمہ داخلہ سندھ بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائے سی) کی رہنما سمی دین بلوچ کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
سندھ حکومت نے سمی دین بلوچ کو پی او تھری کے تحت نظر بندکرنے کا نوٹیفکیشن 25 مارچ کو جاری کیا تھا ۔
محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹیفکیشن میں سپرایٹنڈنٹ سینٹرل جیل کو کہا گیا کہ اگر سمی دین بلوچ کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں تو انہیں جیل سے رہا کیا جائے۔
سمی دین بلوچ کی گرفتاری جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے سے ہوئی تھی ۔
عدالت نے سمی دین بلوچ کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں رہا کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے فوری بعد پولیس نے محکمہ داخلہ سندھ کے نوٹیفکیشن کے بعد سمی دین بلوچ کو ایم پی او تھری کے تحت 30 روز کے لیے نظر بند کرلیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سمی دین بلوچ
پڑھیں:
کراچی: ملیر جیل سے فرار مزید 10 قیدی واپس جیل پہنچ گئے
—فائل فوٹوکراچی کی ملیر ڈسٹرکٹ جیل سے بھاگنے والے مزید 10 قیدی واپس جیل پہنچ گئے۔ حکام کے مطابق واپس آئے قیدیوں کی تعداد 149 ہو گئی جبکہ 66 اب تک مفرور ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ لانڈھی جیل شہاب صدیقی کا کہنا تھا کہ کچھ قیدیوں کو گرفتار کیا گیا اور بعض رضاکارانہ طور پر واپس آئے ہیں۔
کراچی کی ملیر جیل سے فرار ہوتے وقت قیدیوں نے جیل کی کینٹین اور ڈسپنسری کو بھی لوٹ لیا۔
شہاب صدیقی نے کہا کہ زلزلے کے دوران لانڈھی جیل ملیر سے 215 قیدی فرار ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں قیدی زلزلے کے خوف کے باعث توڑ پھوڑ کرتے ہوئے نکلے تھے، رات ڈیڑھ بجے کے قریب قیدیوں نے مرکزی دروازہ توڑا، 216 قیدی فرار ہوگئے۔
ابتدائی رپورٹ میں سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعات میں 12 قیدی اور مختلف اسٹاف ارکان زخمی ہوئے تھے، فرار ہونے کے دوران فائرنگ سے طاہر خان نامی قیدی ہلاک بھی ہوا ہے۔
جیل حکام کا کہنا تھا کہ جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کا مقدمہ شاہ لطیف ٹاؤن میں درج ہے، پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور ڈکیتی سمیت انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔