امریکا؛ سینیٹ میں ڈیموکریٹ رکن کی ٹرمپ مخالف تقریر 18 گھنٹوں سے جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
WASHINGTON:
امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ رکن کوری بوکر کی جانب سے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے گزشتہ 18 گھنٹوں سے تقریر کی جا رہی ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیوجرسی سے منتخب ڈیموکریٹ رکن کوری بوکر نے مقامی وقت کے مطابق شام کو 7 بجے تقریر شروع کی اور آغاز میں ہی اعلان کردیا کہ اپنی تقریر اس وقت تک جاری رکھوں گا جب میں جسمانی طور پر ہشاش بشاش رہوں گا۔
کوری بوکر 18 گھنٹے گزرنے کے باوجود ہاتھوں میں گلاسز اور پیپر ہاتھ میں لیے تقریر جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم اس دوران ساتھی ڈیموکریٹ ارکان کے سوالات کی وجہ سے متعدد بار وقفہ لیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیموکریٹ رکن کانگریس کی تقریر یوٹیوب میں براہ راست 40 ہزار افراد دیکھ رہے تھے۔
تقریر میں انہوں نے کہا کہ میں اپنی ریاست بھر کے شہریوں سے سن رہا ہوں اور یہاں تک پوری قوم کی طرف سے بھی کانگریس اراکین سے کچھ کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے جس سے اس وقت جاری بحران کی ہنگامی بنیاد پر شناخت ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے اور میرا ماننا ہے کہ ہمیں کچھ الگ کرنا ہوگا، اس کے لیے آنجہانی جان لیوس کے قول کے مطابق اچھی مصیبت کے لیے کچھ کرنا ہوگا اور میں بھی اس میں شامل ہوں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیموکریٹ رکن
پڑھیں:
نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ دفاع کو ہدایت دی ہے کہ اگر نائیجیریا نے عیسائیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔
ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے نائیجیریا کو دوبارہ مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ اس فہرست میں چین، میانمار، شمالی کوریا، روس اور پاکستان بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کا زیرِ زمین جوہری تجربات کو خارج از امکان قرار دینے سے انکار
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا نائیجیریا کو دی جانے والی تمام امداد اور معاونت فی الفور روک دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ ‘تیز، سخت اور فیصلہ کن’ ہوگی تاکہ ان ‘اسلامی دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے جو عیسائیوں پر ظلم کر رہے ہیں۔’
ٹرمپ نے نائیجیریا کو ‘بدنام ملک’ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کی حکومت کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔ ان کے بیان پر ابھی تک نائیجیریا کی حکومت یا وائٹ ہاؤس کی جانب سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ محکمہ جنگ کارروائی کے لیے تیار ہے۔ یا تو نائیجیریا کی حکومت عیسائیوں کا تحفظ کرے، یا پھر ہم ان دہشت گردوں کو ختم کر دیں گے جو یہ خوفناک جرائم کر رہے ہیں۔
نائیجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے ایک بیان میں مذہبی عدم برداشت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا کو مذہبی طور پر متعصب قرار دینا ہماری قومی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔ حکومت ہر شہری کے مذہبی آزادی کے آئینی حق کا تحفظ کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ڈونلڈ ٹرمپ نائیجیریا