نیول چیف کا کوسٹل اور کریکس کے علاقوں میں اگلے مورچوں کا دورہ، جوانوں سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
کراچی میں جناح نیول بیس اورماڑہ اور کریکس میں افسران اور جوانوں سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوے نیول چیف کا کہنا تھا کہ دفاع وطن کی مقدس ذمہ داری کو ذاتی خوشیوں پر مقدم رکھنا پاک بحریہ کی روایت رہی ہے، جوانوں کا یہ عزم و ہمت اس امر کا اظہار ہے کہ ملکی دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عید کے دوسرے روز چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے کوسٹل اور کریکس کے علاقوں میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا۔ نیول چیف نے کراچی، جناح نیول بیس اورماڑہ اور کریکس میں افسران اور جوانوں سے ملاقات کی اور عید کے موقع پر فرائض کی انجام دہی پر جوانوں کے جذبے اور عزم و ہمت کو سراہا۔ جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمرل نوید اشرف کا کہنا تھا کہ دفاع وطن کی مقدس ذمہ داری کو ذاتی خوشیوں پر مقدم رکھنا پاک بحریہ کی روایت رہی ہے، جوانوں کا یہ عزم و ہمت اس امر کا اظہار ہے کہ ملکی دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جوانوں سے اور کریکس
پڑھیں:
کراچی؛ اسکیم 33 کے مکینوں کا رہائشی علاقوں سے کچرا کنڈی کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ
کراچی:کراچی کے علاقے اسکیم 33 کے مکینوں نے سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ اور میئر کراچی مرتضی وہاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رہائشی علاقے کے بیچوں بیچ قائم کچرا کنڈی کو کسی دوسری جگہ منتقل کرائیں کچرا کنڈی کے قیام سے رہائشی علاقے کے مکین بدبو، تعفن ، صحت کے مسائل اور دیگر مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں شہریوں کا گزر بسر ناممکن ہوگیا ہے۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ شہری حکام کی جانب سے اسکیم 33 کی سالڈ ویسٹ سائیٹ (کچرا کنڈی) رہائشی آبادی کے بالکل سامنے قائم کردی گئی ہے، یہ کچرا کنڈی جمالی پل کے نزدیک رہائشی علاقے کے بالکل سامنے بنائی گئی ہے جس سے اطراف کی آبادی میں مقیم افراد شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں اور کچرے کی بدبو سے علاقے میں صحت کے سنگین مسائل پیدا ہورہے اطراف کی آبادیوں میں مکھیوں کی بہتات ہوگئی ہے ،ہوا کے ساتھ جراثیم کی منتقلی سے بچے بیمار ہورہے ہیں اور نشئی افراد نے کچرا کنڈی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہاں بیٹھنا شروع کردیا ہے۔
ادھر حال ہی میں عید الضحیٰ کے موقع پر نامعلوم افراد کی جانب سے کچرا کنڈی اور اس کے اطراف کے خالی جگہوں پر جانوروں کی آلائشیں پھینکنے کا سلسلہ بھی جاری ہے جس سے اطراف کی آبادیوں گلستان سوسائٹی، ٹیچر سوسائٹی اور کوئٹہ ٹائون سمیت دیگر رہائشی سوسائٹیز اور فلیٹ کے مکینوں کا گھروں میں رہنا محال ہوگیا ہے۔
متعلقہ رہائشی سوسائیڑ کے مکین یا تو گھروں کے دروازے بند کرکے اپنے گھروں میں مقید ہوگئے ہیں یا بعض افراد علاقہ چھوڑ کر اپنے رشتے داروں و احباب کے گھروں میں منتقل ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ جہاں یہ کچرا کنڈی بنائی گئی ہے اس سے کچھ ہی فرلانگ پر فاطمہ کلینک کے نام سے ایک اسپتال بھی قائم ہے جس میں او پی ڈی کے لیے مریضوں کا آنا ناممکن ہوگیا ہے اور اسپتال میں زیر علاج مریض بھی بدبو و تعفن کی شکایت کررہے ہیں جبکہ اطراف میں دیگر ڈسپنسریز بھی قائم ہیں۔
جب اطراف کی آبادیوں کے مکینوں کی جانب سے متعلقہ یو سی کو اس حوالے سے درخواست دی گئی تو یو سی کی جانب سے انھیں بتایا گیا کہ یہ کچرا کنڈی سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کی انتظامیہ کی جانب سے یہاں منتقل کی گئی ہے اور وہ اس سلسلے میں کچھ نہیں کرسکتے۔
"ایکسپریس" نے اس حوالے سے سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق نظامانی سے اس سلسلے میں رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا وہ ان شکایات کا جائزہ لیں گے شہریوں کی صحت اور اطمینان ان کے لیے انتہائی اہم ہے، لہٰذا شکایات کے جائزے کے بعد اس سالڈ ویسٹ سائیٹ کو کسی دوسری جگہ منتقل بھی کیا جاسکتا ہے ۔