امریکا نے مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار بحری بیڑے کی تعداد بڑھا دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
یمن میں امریکی حملے اور ایران کے ساتھ کشیدگی کے بعد پینٹاگون نے مشرق وسطیٰ میں تعینات طیارہ بردار بحری بیڑے کی تعداد بڑھا کر 2 کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پینٹاگون نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ایک بحری بیڑا مشرق وسطیٰ میں پہلے سے موجود ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم چار بی ٹو بمبار طیارے بحرہند کے جزیدے ڈیاگو گارسیا Diego Garcia میں امریکی برطانوی فوجی اڈے پر پہنچا دیئے گئے ہیں ۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی بمبار طیارے یمن یا ایران تک پہنچنے کے لیے کافی قریب ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور
امریکی وزارتِ دفاع نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاما ہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی منظوری دیدی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ جنگ پینٹاگون اہلکاروں نے بتایا ہے کہ وزارتِ دفاع کی جانب سے یوکرین کو امریکی ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی منظوری دی گئی ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس کی فراہمی سے امریکی ہتھیاروں کا ذخیرہ متاثر نہیں ہوگا۔
یوکرین کو امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے سےمتعلق حتمی فیصلہ امریکی صدر ٹرمپ کریں گے۔
واضح رہے یوکرین کے صدر زیلنسکی کی جانب سے روس کے خلاف جاری جنگ میں روسی توانائی اور انفرااسٹکچر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ان میزائلوں کی فراہمی کی درخواست کی گئی تھی۔
ٹاماہاک کروز میزائل 1 ہزار میل(تقریباً 1600 کلومیٹر) کی حدِ ضرب رکھتا ہے اور اس کو آبدوز اور بحری جہاز سے آسانی سے داغا جاسکتا ہے۔
امریکی دفاعی اہلکاروں نے مزید بتایا ابھی اس میزائل کو حوالے کرنے سے متعلق کئی اہم امور زیرِ غور ہیں جن میں اس کی تعیناتی اور تربیت کے معاملات قابل ذکر ہیں۔
امریکی میڈیا کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران روسی صدر پیوٹن نے اپنے خدشات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی سے ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے اہم شہروں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور اسی وجہ سے انکی فراہمی سے روس اور امریکی تعلقات میں مسائل میں اضافہ ہوسکتا ہے۔