میانمار میں زلزلہ، پاکستان نے متاثرہ افراد کیلئے 70 ٹن امدادی سامان روانہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان نے میانمار میں حالیہ زلزلوں سے متاثرہ افراد کے لیے 70 ٹن امدادی سامان روانہ کردیا۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے سامان لے جانے والی پہلی پرواز کو رخصت کیا۔
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے میانمار کے ہم منصب سے بات چیت میں میانمار کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا اور زلزلہ متاثرین کے لیے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی تھی۔
واضح رہے کہ میانمار میں 25 مارچ کو آنے والے7.
میانمار کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سرگرم عمل امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ خیموں، خوراک اور پانی کی اشد ضرورت ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری خانہ جنگی ضرورت مندوں تک امداد پہنچنے میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
میانمار کے فوجی رہنما من آنگ ہلینگ نے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 2719 تک پہنچ گئی ہے اور اس کے 3000 سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4521 افراد زخمی ہوئے ہیں اور 441 لاپتا ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کے گھر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میانمار کے
پڑھیں:
زیارت امام حسینؑ عبادت ہے، ہمارا احتجاج سیاسی نہیں، ریمدان بارڈر کیلئے ضرور روانہ ہوں گے، علامہ راجہ ناصر عباس
پنے ویڈیو پیغام میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ حکومت اگر سنجیدہ ہوتی تو زائرین کو زمینی سفر کے متبادل ذرائع کی پیشکش کرتی لیکن انہوں نے اس سنگین مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی، زائرین اور سالاروں کو اربوں روپئے داؤ پر لگادیئے گئے، ہمارا یہ مارچ فقط عشق امام حسینؑ کا مظہر ہے جس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی سے ریمدان بارڈر زائرین اربعین حسینی مارچ کی قیادت کیلئے کراچی پہنچنے پر چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ زیارت امام حسین علیہ السلام عین عبادت ہے، ہمارا احتجاج سیاسی نہیں، زائرین امام حسین علیہ السلام کے ہمراہ ریمدان بارڈر کیلئے ضرور روانہ ہوں گے، اگر زائرین کے مسائل حل کرنے کیلئے کوئی ہم سے بات کرنا چاہتا ہے تو ضرور بات کریں گے، زیارت امام حسین علیہ السلام پر لگائی جانے والی پابندیوں کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے شہریوں کو سفری سہولیات کی فراہمی کسی بھی ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے، افسوس ہماری ریاست اپنے ٹیکس پیئر شہریوں سے یہ بنیادی حق بھی چھین رہی ہے، امام حسین علیہ السلام کی زیارات سے ہم کسی صورت دستبردار نہیں ہوسکتے، حکومت اگر سنجیدہ ہوتی تو زائرین کو زمینی سفر کے متبادل ذرائع کی پیشکش کرتی لیکن انہوں نے اس سنگین مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی، زائرین اور سالاروں کو اربوں روپئے داؤ پر لگادیئے گئے، ہمارا یہ مارچ فقط عشق امام حسینؑ کا مظہر ہے جس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں۔