data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، حکومت نے بولی جمع کرانے کی تاریخ 30 اکتوبر سے بڑھا کر 17 نومبر مقرر کر دی ہے،  اس تبدیلی کے ساتھ ہی نجکاری کے عمل کا حتمی مرحلہ آئندہ ماہ شروع ہونے کی توقع ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق نجکاری کمیشن کے ترجمان نے کہاکہ   اب تک چار کنسورشیم قومی ایئر لائن کی نجکاری کے بولی کے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر چکے ہیں، جو طے شدہ معیار پر پورا اترنے کے بعد نیلامی میں حصہ لیں گے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اس عمل کا مقصد پی آئی اے کو مالی خسارے سے نکال کر اسے ایک منافع بخش ادارہ بنانا ہے۔

ذرائع کے مطابق کنسورشیم کی جانب سے حکومت سے شرائط و ضوابط میں نرمی کی درخواست بھی کی گئی ہے،  انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نجکاری کے بعد قومی ایئر لائن کا نام تبدیل نہ کیا جائے اور طیاروں سے قومی پرچم کو ہرگز نہ ہٹایا جائے تاکہ ادارے کی قومی شناخت برقرار رہے۔

حکومت نے واضح کیا ہے کہ پی آئی اے کی ملکیت پاکستانی شہریوں کے پاس ہی رہے گی اور کسی غیر ملکی فرد یا ادارے کو نیلامی کے عمل میں اکثریتی شیئر ہولڈر بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد حصص فروخت کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے، تاہم فیصلہ حتمی منظوری کے بعد ہی کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نجکاری کے پی آئی اے

پڑھیں:

گندم پالیسی کی منظوری ، خریداری قیمت 3500 روپے فی من مقرر

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی حکومت نے نئی قومی گندم پالیسی 2025-26 کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت کسانوں سے گندم 3500 روپے فی من کے حساب سے خریدی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد نہ صرف کسانوں کو منصفانہ منافع دینا ہے بلکہ ملک میں گندم کی مستحکم فراہمی اور غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنانا ہے۔
اجلاس میں دی گئی بریفنگ کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتیں مجموعی طور پر6.2 ملین ٹن گندم کے اسٹریٹیجک ذخائر حاصل کریں گی۔ گندم کی خریداری بین الاقوامی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جائے گی، تاکہ مقامی مارکیٹ میں مسابقت کا ماحول برقرار رہے اور کسان کو اس کی فصل کا مناسب معاوضہ مل سکے۔
وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور گندم ہماری بنیادی خوراک ہے۔ اس فصل سے لاکھوں کسانوں کا روزگار جڑا ہے، لہٰذا ہماری ذمے داری ہے کہ ان کی محنت کا پورا صلہ دیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کسانوں کو درپیش مسائل سے بخوبی واقف ہے، اور انہیں ریلیف دینے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس پالیسی کی تیاری میں تمام صوبوں، کسان تنظیموں، صنعتکاروں اور زراعت سے وابستہ تمام فریقین سے مشاورت کی ہے۔ یہ ایک متفقہ اور قومی مفادات سے ہم آہنگ پالیسی ہے۔؎
اہم نکات:
گندم خریداری کی قیمت 3500 روپے فی من مقرر
بین الصوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، تاکہ گندم کی رسد و طلب میں رکاوٹ نہ آئے
قومی سطح پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ہر ہفتے اجلاس کرے گی اور وزیراعظم کو رپورٹ دے گی
پالیسی کا مقصد کسان کو منصفانہ منافع دینا، زرعی شعبے کو فروغ دینا، اورملک کے عوام کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے زرعی شعبے کو ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نئی گندم پالیسی ملک میں زراعت کے فروغ اور کسان کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • گندم پالیسی کی منظوری ، خریداری قیمت 3500 روپے فی من مقرر
  • پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی کی تاریخ تبدیل، 30اکتوبر کی جگہ17نومبر کو ہو گی
  • قومی ائیر لائن کی نجکاری، ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر لیبر یونینز اور ہولڈنگ کمپنی میں ڈیڈلاک برقرار
  • پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی 30 اکتوبر کیبجائے 17 نومبر کو ہوگی
  • پی آئی اے کی نجکاری: ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر ڈیڈلاک برقرار، بولی کی تاریخ میں توسیع
  • قومی ائیر لائن کی نجکاری: ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر لیبر یونینز اور ہولڈنگ کمپنی میں ڈیڈلاک برقرار
  • پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر اہم پیش رفت
  • پی آئی اے کی نجکاری آئندہ ماہ ہونے کا امکان
  • بولی وڈ کی متنازع فلم ’’دی تاج اسٹوری‘‘ کے ٹریلر پر صارفین کا غصہ