ڈھاکہ ایئرپورٹ میں ممکنہ تخریب کاری، حکومت نے تحقیقات کا حکم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
ڈھاکا کے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کارگو ولیج میں ہفتے کی دوپہر لگنے والی خوفناک آگ کے بعد حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تخریب کاری یا آتش زنی ثابت ہوئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
تخریب کاروں کو بخشا نہیں جائے گا
عبوری حکومت نے عوامی تشویش کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی ادارے تمام واقعات کی جامع تحقیقات کر رہے ہیں۔
چیف ایڈوائزر کے پریس ونگ کے مطابق کسی بھی قسم کی مجرمانہ سرگرمی یا اشتعال انگیزی عوامی زندگی اور سیاسی عمل میں خلل نہیں ڈالنے دی جائے گی۔
اگر اس آتشزدگی کے پیچھے خوف یا انتشار پھیلانے کی سازش ہے تو وہ اسی وقت کامیاب ہوگی جب ہم خوف کے سامنے ہتھیار ڈال دیں۔
تیز ہواؤں اور بند ڈھانچوں نے آگ بجھانے میں رکاوٹ ڈالی
فائر سروس اینڈ سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر جنرل محمد جاہد کمال کے مطابق تیز ہوائیں آگ پھیلنے کی بڑی وجہ تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ ایئرپورٹ پر خوفناک آتشزدگی، فلائٹ آپریشن معطل
انہوں نے بتایا کہ آگ دوپہر 2:30 بجے لگی اور تقریباً 7 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد رات 9:18 پر قابو پایا گیا۔
ان کے مطابق کارگو ولیج میں موجود چھوٹے چیمبرز نے آگ بجھانے کی کارروائی کو مزید مشکل بنا دیا، کیونکہ ہر حصے میں الگ سے کارروائی کرنی پڑی۔
آگ بجھانے کے دوران 25 انصار اہلکار زخمیآگ پر قابو پانے کی کارروائی میں 37 فائر یونٹس کے ساتھ فوج، فضائیہ، بحریہ، بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) اور انصار فورس نے حصہ لیا۔
انصار اور وی ڈی پی کے ترجمان محمد عاشق الزمان کے مطابق 25 اہلکار آگ بجھانے کے دوران جھلس گئے یا دھوئیں سے متاثر ہوئے۔
زخمیوں کو کمبائنڈ ملٹری اسپتال (سی ایم ایچ) اور کرمیتولا جنرل اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش حضرت شاہ جلال ایئرپورٹ ڈھاکہ ایئرپورٹ عبوری حکومت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش عبوری حکومت آگ بجھانے کے مطابق
پڑھیں:
پکتیکا میں کارروائی کے دوران انتہائی مطلوب خارجی سمیت 70 سے زائد خوارج ہلاک ہوئے، سیکیورٹی حکام
سیکیورٹی حکام کے مطابق 17 اکتوبر کی رات کو افغانستان کے صوبے پکتیکا میں گل بہادر گروپ کے خلاف کارروائی کر کے مختلف ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 70 سے زائد خوارج ہلاک ہوگئے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق انٹیلیجینس ذرائع کی مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان مؤثر اسٹرائیکس میں خارجی گل بہادر گروپ کے 70 سے زائد خوارجی جن میں اہم خارجی سرغنہ بھی شامل تھے جہنم واصل ہوئے۔
خوارجی گل بہادر گروپ پاکستان ميں دہشت گردی کی بڑی اور متعدد وارداتوں ميں ملوث ہے اور افغانستان سے پاکستان میں داخل ہو کر دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہے۔
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ سترہ اکتوبر کو شمالی وزيرستان ميں بھی اسی گروپ نے ناکام VBIED حملہ کیا، جس ميں 3 خواتين، 2 بچے اور ایک جوان شہيد ہوا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق17 اکتوبر کی رات خارجی گل بہادر گروپ پر مصدقہ اسٹرائیکس میں مارے جانے والے اہم خارجی سرغنوں ميں خارجی فرمان عرف الکرامہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ خارجی صدیق اللہ داوڑ، خارجی غازی مداخیل، خارجی مقرب اور خارجی قسمت اللہ بھی واصل جہنم ہوئے،اس کے علاوہ خارجی سرغنہ گلاب عرف دیوانہ، خارجی رحمانی، خارجی عادل اور خارجی فضل الرحمان بھی ہلاک یوا مارے جانا والا خارجی فضل الرحمان، خارجی گل بہادر کا قریبی رشتہ دار بھی ہے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق کارروائی میں خارجی عاشق اللہ عرف کوثر اور خارجی یونس بھی اسٹرائیک میں اپنے انجام کو پہنچے یہ تمام خارجی گل بہادر کے اہم سرغنہ تھے اور انکا مارا جانا ایک اہم اور بڑی کامیابی ہے۔