2022ء کے متاثرین کا سروے زمین کھا گیا یا آسمان نگل کیا، متاثرین دربدر
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251020-11-14
خیرپور (جسارت نیوز ) 2022 میں ہونے والی برسات میں کیا جانے والا سروئے آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی متاثرہ سینکڑوں افراد چکر لگا لگا کر تھک گئے مگر افسران کی بے حسی افسران کی جانب سے رشوت لینے کا جنون متاثرہ خاندان بد دعائیں دینے لگے درجنوں دیہات سرسوں کے رحم وکرم پر سرسوں میں کرہشن کے خدشات ضلعی انتظامیہ کی خاموشی معنی خیز ہے اس سلسلے میں کنگری صوبو دیرو گمبٹ ٹھری میرواہ اور خیرپور میں 2022 میں ہونے والی تباہ کن برسات میں جانی ومالی نقصانات کا سروئے سرسوں نامی تنظیم نے کیا تھا خیرپور میں مختیار کار تپیداروں نے منظور نظر افراد کے لاکھوں روپے منظور کرائے جو کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اج ان کی عالی شان عمارتیں کھڑی ہیں مگر غریب کا جھگہ نہ سرسوں بنوا سکی اور نہ ہی حکومت کے لاکھوں گھر کیسی متاثرہ کو نہ مل سکے افسوس متاثرہ افراد کا 99 فیصد تعلق پیپلزپارٹی سے ہے سرسوں والے انھیں صرف دلاسہ دے رہے ہیں متاثرہ افراد نے خیرپور ضلع کے پیپلزپارٹی کے صدر نواب وسان ، رکن قومی اسمبلی سیدہ نفیسہ شاہ، رکن قومی اسمبلی سید جاوید شاہ، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہرین بھٹو، سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرسوں میں ہونے والی کرپشن منظور نظر افراد کو نوازنے غریبوں کی رقم کھانے کی افسران کے خلاف اعلی سطحی انکوائری کرائی جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جامعہ دائود:طلبہ کے داخلہ منسوخی پریونیورسٹی سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-02-16
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) داود یونیورسٹی کے طلبا کے داخلے کی منسوخی کا معاملہ، یونیورسٹی کے وکیل نے وکالت نامہ جمع کرایا دیا‘ سندھ ہائی کورٹ میں متاثرہ طلبہ کی یونیورسٹی فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے آئندہ سماعت پر داؤد یونیورسٹی کے وکیل سے جواب طلب کرتے ہوئے درخواست کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی۔ درخواست گزاروں کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ طلبہ کے امتحانات ہونے والے ہیں، اگر جلد فیصلہ نا کیا گیا تو طلبہ کے کیریئر کو نقصان پہنچے گا، طلبہ کی جانب سے اندر ٹیکنگ جمع کرائی جاسکتی ہے، انکا کیریئر بچایا جائے ، اگر طلبہ کو امتحانات کی اجازت نا ملی تو تعلیمی نقصان ہوگا، انضباطی کمیٹی کی سفارشات پر سنڈیکیٹ کے فیصلے سے قبل ہی متاثرہ طلبہ کا داخلہ بند کردیا گیا، بغیر کسی انکوائری یا شواہد کے طلبہ کے مستقل کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، متاثرہ طلبہ کو انضباطی کمیٹی کے روبرو اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع تک نہیں دیا گیا، متاثرہ طلبہ پر جھگڑے کے الزامات کے تحت کارروائی کی گئی جبکہ کوئی شکایت یا شواہد موجود نہیں، طلبہ کے داخلے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور طلبہ کو امتحانات میں شرکت کی اجازت دی جائے۔