سندھ بارکونسل انتخابات فیس میں اضافے کیخلاف درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ بار کونسل کے انتخابات کی نامزدگی فیس میں اضافے کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزار چونکہ فیس جمع نہ کرانے کے باعث انتخابی عمل میں فریق نہیں لہٰذا وہ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت متاثرہ فریق نہیں بنتا۔ سماعت کے دوران وکیلِ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ریٹرننگ افسر نے نامزدگی فیس 25 ہزار روپے سے بڑھا کر دو لاکھ روپے کردی جو غیرمنصفانہ اقدام ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نے خود فیس جمع نہیں کرائی، لہٰذا متاثرہ فریق نہیں بن سکتا۔ عدالت نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ کا27ویں ترمیم پراہم فیصلہ آ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 27 ویں ترمیم اور آئینی عدالتوں کے ججز کی تقرری اور وفاقی آئینی ججز کو فریق بنانے کے نکتے پر دائر درخواست کے خلاف تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں ججز کو فریق بنانے کی استدعا مسترد کردی اور ججز سے متعلق ریمارکس بھی حذف کرنے کا حکم دیا۔
تحریری حکم نامے میں لکھا گیا کہ درخواست گزار ججز کے نام نکال کر دس یوم میں ترمیمی درخواست جمع کروا سکتے ہیں، اگر مقررہ وقت میں ترمیمی درخواست جمع نہ ہوئی تو درخواست عدم پیروی پر طے کرنے کے لیے مقرر جائے گی۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار نے 27 ویں ترمیم کے ساتھ وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تقرری کو چیلنج کیا ہے،اگر جج کی تقرری کے خلاف درخواست قابلیت کی بنیاد پر ہو تو آئین کا آرٹیکل199(5) رکاوٹ نہیں ہے، درخواست میں ججز کی تقرری سے متعلق انکوائری کی استدعا نہیں کی ہے۔
حکم نامے میں لکھا گیا کہ یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ ججز کی تقرری 27 ویں ترمیم کی بنیاد پر ہوئی،ججز کی تقرری پر اعتراض قابلیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ 27 ویں ترمیم پر ہے،جب تک ترمیم موجود ہے ججز کی تقرری پر اعتراض نہیں بنتا۔
عدالت نے لکھا کہ اِس پلیٹ فارم کو وفاقی آئینی عدالت کے ججز کے خلاف بیانات کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے سکتے، درخواست قانونی نکات تک محدود ہونی چاہیے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar