متنازع ٹویٹس کیس، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
متنازع ٹویٹس کیس، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد WhatsAppFacebookTwitter 0 1 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )اسلام آباد ہائیکورٹ نے متنازع ٹویٹس کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کر دی۔
جسٹس اعظم خان نے محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے درخواست پر اعتراضات دور کرکے این سی سی آئی اے کو نوٹس کر دیا۔عدالت نے کیس کو دو ہفتے بعد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی، ٹرائل کی کاروائی روکنے کی استدعا درخواست میں کی گئی تھی۔قبل ازیں، دوران سماعت وکیل ریاست علی آزاد نے موقف اختیار کیا تھا کہ ٹرائل شفاف طریقے سے نہیں چل رہا اور گواہوں کے بیانات ملزمان کی غیر موجودگی میں ریکارڈ کیے گئے، جو منصفانہ ٹرائل کے اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ فئیر ٹرائل کا حق نہیں دے رہی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ 24 نومبر کو کیا کارروائی ہوئی؟ جس پر ہادی علی چٹھہ نے بتایا کہ انہوں نے درخواست دی تھی کہ گواہوں کے بیانات ملزمان کی موجودگی میں ریکارڈ کیے جائیں لیکن درخواست مسترد کر دی گئی۔وکلا نے موقف اپنایا کہ ایک روزہ استثنا کی صورت میں ٹرائل آگے نہیں بڑھ سکتا، جبکہ مستقل استثنا میں پلیڈر کی حاضری کے ساتھ کارروائی جاری رہ سکتی ہے۔ اس پر جسٹس اعظم خان نے کہا کہ وکلا قانون سے بتائیں کہ ایک دن کی استثنا میں ٹرائل کیوں نہیں چل سکتا۔
درخواست گزار وکلا نے ٹرائل کورٹ کی کارروائی روکنے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے کہا کہ معاملہ دیکھ لیا جائے گا اور اس حوالے سے آرڈر جاری کیا جائے گا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنورین نیازی اور میری ویڈیو حکومت نے اے آئی سے بنا کر خود سوشل میڈیا پر ڈالی، علیمہ خان نورین نیازی اور میری ویڈیو حکومت نے اے آئی سے بنا کر خود سوشل میڈیا پر ڈالی، علیمہ خان پاک بحریہ کا سری لنکا میں ریسکیو آپریشن جاری، سیلاب میں پھنسے خاندان کی محفوظ مقام پر منتقلی فن لینڈ کا پاکستان سمیت دیگر ممالک میں اپنے سفارتخانے بند کرنے کا اعلان چیف آف ڈیفنس فورسز کا نوٹیفکیشن جاری ہوجائیگا یہ میرے اور آپ کیلئے پریشانی کی بات نہیں، وزیر قانون مہنگائی حکومتی تخمینے سے زیادہ ریکارڈ، ماہانہ شرح 6.15فیصد ہوگئی پارلیمنٹ کیخلاف سازش کرنے والے لیڈر اپنے گریبان میں جھانکیں، اسپیکر ایاز صادق
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ہادی علی چٹھہ کی استدعا
پڑھیں:
آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی
لاڑکانہ: (نیوزڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائدِ عوام ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور میں عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے ملک میں جمہوریت اور 1973 کے آئین کی بنیاد رکھی۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے 58ویں یومِ تاسیس کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ پاکستان کے ماضی اور مستقبل سے جڑی ہوئی ہے، ہمارا فلسفہ ہے کہ ہم نے ملک کے متوسط اور پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا فلسفہ ہے کہ ہم نے ملک کے متوسط اور پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے، پیپلز پارٹی کی بنیاد اس نظریے پر رکھی گئی، جب ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تو بینظیر بھٹو اپنے والد کی جدوجہد کو آگے لے کر چلیں اور 30 سال تک جدوجہد کی۔ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے اپنے والد کے بنائے گئے آئین کی بحالی کے لیے، جمہوریت کی بحالی اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑتی رہیں، 2 آمروں سے ٹکرائیں اور آخر کار لیاقت باغ میں شہادت نوش کی، پیپلز پارٹی نے بینظیر بھٹو کی پارٹی کے پرچم کو گرنے نہیں دیا، صدر آصف علی زرداری نے وہ پرچم تھام کر 18ویں ترمیم کے ذریعے آئین کی بحالی کا تاریخی کام کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ صدر زرداری نے روٹی، کپڑا اور مکان کے فلسفہ سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بنیاد رکھی اور ملک کی غریب ترین عورتوں کو مالی مدد پہنچائی، صدر زرداری نے خیبرپختونخوا کا نام صوبے کو دیا اور بلوچستان کے لیے آغازِ حقوقِ بلوچستان شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے این ایف سی کی صورت میں تمام صوبوں کو حقوق دیے، مئی میں پاکستان اور بھارت کی جنگ ہوئی، جس میں پاکستان نے بھارت کو عبرتناک شکست دے کر فتح حاصل کی، ہماری بہادر افواج، ایئر فورس نے بھارت کے 7جہاز گرا کر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا، جس پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر ایک نیا مقام بنا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت وقت، خارجہ پالیسی کو اور تمام افواج کو، ان تمام کرداروں کو جن کا بھارت کو شکست دینے میں کردار تھا، پاکستان پیپلز پارٹی اس سے مطمئن بھی ہے، خوش بھی ہے اور اس جیت کا ہم جشن بھی بناتے ہیں۔