غزہ جنگ بندی خطرے میں؟ امریکا کا حماس پر حملے کی تیاری کا الزام، مزاحمتی تنظیم نے دوٹوک تردید کردی
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
غزہ جنگ بندی خطرے میں؟ امریکا کا حماس پر حملے کی تیاری کا الزام، مزاحمتی تنظیم نے دوٹوک تردید کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 October, 2025 سب نیوز
حماس نے امریکی محکمہ خارجہ کے اس بیان کو مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم جلد ہی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ توڑنے والی ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکا نے اپنے اتحادی ممالک کو خبردار کیا تھا کہ اسے ایسے “قابلِ اعتماد اطلاعات” ملی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے والی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ اگر حماس اس حملے کی منصوبہ بندی پر عمل کرتی ہے تو امریکا “غزہ کے عوام کے تحفظ اور جنگ بندی کے تسلسل” کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گا۔
تاہم حماس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام دعوے بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ تنظیم نے کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی مکمل پابندی کر رہی ہے اور امریکا کی جانب سے ایسا مؤقف اسرائیلی مؤقف کی تائید کے مترادف ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں جنگ بندی کے بعد بھی کشیدگی برقرار ہے، اور عالمی سطح پر فریقین پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کہ وہ امن معاہدے پر قائم رہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقطر پر حملے کے بعد ٹرمپ کو لگا اسرائیلی امریکی کنٹرول سے باہر ہو رہے ہیں، امریکی ایلچی کا انکشاف قطر پر حملے کے بعد ٹرمپ کو لگا اسرائیلی امریکی کنٹرول سے باہر ہو رہے ہیں، امریکی ایلچی کا انکشاف امریکہ نے چائنا ٹائم سروس سینٹر پر سائبر حملہ کیوں کیا؟ تمام پابندیوں سے آزاد ہیں، ایرانی جوہری پروگرام پر 10 سالہ عالمی معاہدہ باضابطہ ختم چین، صدر کے قریبی 2اعلی جنرلز سمیت 9فوجی افسران کرپشن الزام میں برطرف ہنگری میں ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘، وائٹ ہاؤس ترجمان کا صحافی کو جواب چین، تیسرے لیانگ چو فورم کا صوبہ زے جیانگ کے شہر ہانگ چو میں آ روزCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پر حملے
پڑھیں:
حوثیوں نے فوجی چیف محمد عبد الکریم الغماری کی شہادت کی تصدیق کردی، الزام اسرائیل پر ضمنی انداز میں عائد
یمن میں حوثی باغیوں نے جمعرات کو باضابطہ اعلان کیا ہے کہ ان کے چیف آف اسٹاف محمد عبد الکریم الغماری اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہو گئے ہیں۔ تاہم باغیوں نے حملے کا براہِ راست الزام اسرائیل پر عائد نہیں کیا، مگر واضح کیا کہ ان کا تصادم اسرائیل کے ساتھ جاری ہے اور انہیں ان کے کیے گئے جرائم کی سزا ملے گی۔
حوثیوں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاکہ’’محمد عبد الکریم الغماری‘‘ اپنے عہدے کی انجام دہی کے دوران شہید ہوئے۔ اسرائیل کے ساتھ ہمارا تصادم ختم نہیں ہوا، انہیں جرائم کی سزا ضرور ملے گی۔ الغمار یمنی باغیوں کے’’جہاد آفس‘‘ کے رکن بھی تھے، جو فوجی آپریشنز کی نگرانی کرتا ہے۔ حوثی رہنما عبدالملک الحوثی اس آفس کی سربراہی کرتے ہیں۔ غیر ملکی خبروں کے مطابق، اگست میں اسرائیلی فضائی حملوں میں حوثی وزیراعظم اور دیگر وزرا شہید ہوئے تھے، جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قریب قریب اعلیٰ حوثی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ایسی اطلاعات مل رہی ہیں کہ اسرائیلی حملے کا ہدف الغماری، وزیر دفاع اور متعدد دیگر اہم رہنما تھے۔ اگرچہ ابھی کوئی باضابطہ تذکرہ نہیں آیا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی کہاں سے ہوئی، مگر حوثیوں نے اس پیش رفت کو غزہ کے پسِ منظر اور اسرائیلی اقدامات کے تناظر میں دیکھا ہے۔
پچھلے دنوں حوثی رہنما عبدالملک الحوثی نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر نظر رکھیں گے اور اگر اسرائیل اس کی خلاف ورزی کرے تو وہ دوبارہ کارروائیاں شروع کریں گے۔ اب الغماری کی شہادت ایسی پیش رفت ہے جو اس کشیدہ خطے کی موجودہ توازن اور تنازعات میں نئی شدت لانے کا امکان رکھتی ہے۔