نیپا واقعہ، ڈی سی ایسٹ، ایس ایس پی ایسٹ عہدے سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر کراچی ایسٹ ابرار احمد اور ایس ایس پی ایسٹ فرخ رضا کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
ابرار احمد کو محکمہ سروسز رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر ملیر کو ڈپٹی کمشنر ایسٹ کا اضافی چارج دیئے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
دوسری جانب ایس ایس پی ایسٹ فرخ رضا کو بھی عہدے سے ہٹائے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نیپا واقعے کے بعد ضلعی مختیار کار سمیت سیوریج کارپوریشن کے متعلقہ انجینئر اور کے ایم سی کے متعلقہ سینئر ڈائریکٹر کو بھی معطل کیا جاچکا ہے۔
مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب نے جاں بحق بچے ابراہیم کے گھر جا کر ان کے لواحقین سے معافی مانگی۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ نیپا واقعے کی ذمہ داری لیتا ہوں، غم کی گھڑی میں الزامات کی سیاست میں نہیں جاؤں گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
3سالہ بچہ کے ساتھ حادثہ کے ذمہ دار میئر مرتضیٰ وہاب ہیں، قتل کا مقدمہ قائم کیا جائے، علامہ صادق جعفری
ایک بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ عوامی نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں، مگر آئے دن کے حادثات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ شہری حکومت اپنی بنیادی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہے، نا اہل جعلی میئر شہر کو ماڈرن سٹی نہیں آثار قدیمہ کی طرف دکھیل رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری نے نیپا چورنگی کھلے گٹروں کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث ایک معصوم بچہ جاں بحق ہونے کے افسوسناک سانحے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر قائد میں تین سالہ بچہ کے ساتھ حادثہ کے ذمہ دار جعلی میئر مرتضیٰ وہاب ہیں، ان کے خلاف قتل کا مقدمہ قائم کیا جائے، شہر میں انفرا اسٹرکچر کی بدترین صوتحال ہے، ٹوٹی سڑکیں اور گٹر کے کھلے مین ہول آئے دن حادثوں کا باعث بن رہے ہیں، کھلے گٹروں کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث ایک معصوم بچہ جاں بحق ہونے کا المناک واقعہ شہری انتظامیہ کی کارکردگی پر سنگین سوالات کھڑے کررہا ہیں، میئر کراچی اور متعلقہ محکمے شہریوں کی بنیادی حفاظتی ضروریات پوری کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی بارہا شکایات کے باوجود گٹروں کے ڈھکن نہ لگانا سنگین غفلت اور انتظامی بے حسی کا واضح ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں، مگر آئے دن کے حادثات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ شہری حکومت اپنی بنیادی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہے، نا اہل جعلی میئر شہر کو ماڈرن سٹی نہیں آثار قدیمہ کی طرف دکھیل رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہر بھر میں ہنگامی بنیادوں پر کھلے مین ہولز کو بند کیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، نا اہل جعلی میئر کو فوری برطرف کیا جائے، سندھ حکومت فوری نوٹس لے اور اس سلسلے میں مؤثر اقدامات اٹھانے جائیں تاکہ آئندہ ایسے دل خراش واقعات کی روک تھام ہو۔ دریں اثناء معصوم بچہ کے سانحہ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے رہنما علامہ حیات عباس نجفی، علامہ مقصود علی ڈومکی سمیت دیگر رہنماوں نے حکومتی نا اہلی پرشدید تنقید کرتے ہوئے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے کمسن ابراہیم کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔