تائیوان کی علیحدگی پسند قوتیں جتنی زیادہ سرگرم ہوں گی ان کے گرد گھیرا اتنا ہی سخت ہو گا, چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
تائیوان کی علیحدگی پسند قوتیں جتنی زیادہ سرگرم ہوں گی ان کے گرد گھیرا اتنا ہی سخت ہو گا, چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 2 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے مشرقی تھیٹر کمانڈ نے آبنائے تائیوان کے وسطی اور جنوبی پانیوں میں “آبنائے تھنڈر -2025 اے” مشق کا اہتمام کیا۔اسی دن تائیوان جزیرے کے مشرقی پانیوں میں بحری اور فضائی یونٹس کے تعاون سے طیارہ بردار بحری جہاز شانڈونگ ٹاسک گروپ کو بھی فوجی مشقوں میں تعینات کیا گیا۔
پی ایل اے کے یہ اقدام لائی چھنگ ڈہ انتظامیہ کے تواتر سے آنے والے شر پسند بیانات اور علیحدگی پسندی کے طرز عمل کا ایک اور طاقتور جواب ہے۔ چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف تائیوان اسٹڈیز کے محقق چھن گوئی چھنگ کا کہنا ہے کہ “آبنائے تھنڈر -2025 اے” مشق مزید مضبوط جنگی صلاحیت اور عملی جنگی نوعیت کا حامل ایک طاقتور انتباہ ہے۔
قانونی نقطہ نظر سے قاہرہ اعلامیہ اور پوٹسڈیم اعلامیے جیسے بین الاقوامی قانونی دستاویزات نے تائیوان کے خطے پر چین کے اقتداراعلی کی واضح وضاحت کی ہے۔ایک چین کا اصول بین الاقوامی برادری کا عمومی اتفاق رائے اور بین الاقوامی تعلقات کا بنیادی اصول ہے۔ بیرونی قوتوں کی مداخلت اور تخریب کاری کی وجہ سے آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف اس وقت مکمل طور پر ایک نہیں ہو سکے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ مین لینڈ اور تائیوان ایک چین سے تعلق رکھتے ہیں، اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت نہ کبھی تقسیم ہوئی ہے اور نہ ہی تقسیم کی جا سکتی ہے –
یہ بھی حقیقت ہے کہ تائیوان کا معاملہ چین کا اندرونی معاملہ ہے اور جو کوئی بھی تائیوان کی علیحدگی کی حمایت کرتا ہے وہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہےاور آبنائے تائیوان میں استحکام کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ تائیوان کی علیحدگی پسند قوتیں جتنی زیادہ سرگرم ہوں گی،ان کے گرد گھیرا اتنا ہی سخت ہو گا ۔
وہ بیرونی قوتیں جو لائی چھنگ ڈہ سمیت علیحدگی پسندوں کی حمایت کرتی ہیں اگر وہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت جاری رکھیں گی تو لامحالہ ان کے خلاف جوابی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تائیوان کی علیحدگی علیحدگی پسند
پڑھیں:
کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔
راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے، اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔
محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا، اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔