کراچی:

مواچھ گوٹھ میں کھلے مین ہول میں 3 سالہ بچہ گر کر جاں بحق ہوا، جس کے بعد لواحقین نے بچے کی لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا۔

کراچی کے علاقے مواچھ گوٹھ میں پیش آنے والے واقعے کے خلاف اہل علاقہ کی جانب سے بلدیہ حب ریور روڈ پر احتجاج کیا گیا اور پولیس نے بتای کہ احتجاج 3 سالہ عبد الرحمان کی لاش کے ہمراہ کیا جا رہا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ علاقے میں کھلے مین ہول پر فوری ڈھکن لگائے جائیں گے اور پولیس حکام مظاہرین سے مذاکرات کرنے پہنچ گئے کیونکہ احتجاج کے باعث حب ریور روڈ کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے تھے۔

ریسکیو حکام نے واقعے کے حوالے سے کہا کہ جاں بحق بچے کی شناخت 3 سالہ عبد الرحمان کے نام سے کرلی گئی اور لاش قریبی اسپتال منتقل کردی گئی۔

پولیس نے بتایا کہ بچہ کھلے ہوئے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوا اور اس حادثے کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

بعد ازاں پولیس سے کامیاب مذاکرات  پر مظاہرین کی جانب سے روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مین ہول

پڑھیں:

عیدالاضحیٰ پر شہدا کے لواحقین کے جذبات و احساسات، رتبۂ شہادت پر سر فخر سے بلند

عیدالاضحیٰ کے موقع پر شہدا کے لواحقین نے اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کیا ہے،  جس میں انہوں نے رتبۂ شہادت کو پانے لیے فخر قرار دیا۔

وطن عزیز کی حفاظت کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے والے شہدا کے لواحقین  آج بھی اپنے پیاروں کو جذباتی انداز میں یاد کرتے ہیں۔

حوالدار کاشف ضیا شہید کی بیٹی نے اس موقع پر بتایا کہ میرے والد جب عید پر آتے تھے تو ہم تینوں بہن بھائیوں کے لیے کپڑے، چوڑیاں اور مہندی لے کر آتے تھے۔ ان کی شہادت کے بعد 8 عیدیں گزر چکی ہیں لیکن ہمیں آج بھی ان کی بہت یاد آتی ہے۔

ان کی بیوہ نے   بتایا کہ میرے شوہر بہت اچھے انسان تھے اور ہمیں ان کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر عید کے موقع پر۔ انہوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے۔

اسی طرح سپاہی محمد صفدر شہید کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے نے اپنے وطن کی خاطر جان دی اور شہادت کا رتبہ حاصل کیا ۔  انہوں نے کہا کہ ان شہدا کی قربانیوں ہی کی بدولت ہم اپنے گھروں میں چین سے زندگی بسر کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آخری بار جب میرا بیٹا عید پر آیا تو واپس جاتے ہوئے 3 بار وہ پلٹا اور اپنی 2 سالہ بیٹی کے ماتھے پر بوسہ دیا۔ اللہ تعالیٰ میرے بیٹے کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔

حوالدار وحید احمد شہید کے بیٹے نے کہا کہ میں 7 سال کا تھا تو میرے بابا شہید ہوگئے اور ہمیں عید پر ان کی بہت یاد آتی ہے۔ ان کی بیوہ نے کہا کہ عید کے موقع پر مجھے میرے شوہر کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • منڈی بہاوالدین: سگی ماں نے دوسری شادی کے لیے 8 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
  • پسند کی شادی کرنے پر میاں بیوی قتل؛ سابق منگیتر ملوث نکلا
  • منڈی بہاءالدین میں 8 سالہ بچی کے قتل کا معمہ حل ہوگیا
  • اپر دیر، عارضی پل سے گر کر 2 نوجوان 2 لڑکیاں ڈوب گئیں
  • منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • منڈی بہاؤالدین: 8 سالہ اغوا بچی جنسی زیادتی کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • اپر دیر: دریائے گوالدائی پر بنے عارضی پل سے گر کر 2 نوجوان 2 لڑکیاں ڈوب گئیں
  • منڈی بہاالدین: 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • عیدالاضحیٰ پر شہدا کے لواحقین کے جذبات و احساسات، رتبۂ شہادت پر سر فخر سے بلند