تھیٹرز کے نام پر کسی کو فحاشی ‘ بے حیائی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
لاہور+شیخو پورہ (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کے کہ تھیٹرز کے نام پر کسی کو فحاشی اور بے حیائی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تھیٹرز مالکان اپنی انڈرٹیکنگ کے مطابق تھیٹرز کو چلانے کے پابند ہیں۔ جو تھیٹرز مالکان انڈرٹیکنگ کی خلاف ورزی کریں گے ان کو تھیٹر چلانے کی اجازت نہیں ملے گی۔ عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ اسٹیج اداکار اور اداکارائیں تھیٹرز کو فیملی تھیٹرز بنانے میں اپنا رول ادا کریں۔ عید کے موقع پر شہریوں کو تھیٹرز مالکان اچھی اور معیاری تفریح فراہم کریں۔ وفاقی وزیر نے انتباہ دیا کہ غیر قانونی اور بغیر لائسنس کسی کو تھیٹرز چلانے کی اجازت نہیں۔ پنجاب میں جو بھی غیر قانونی اور بغیر لائسنس تھیٹرز چلائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ تمام اضلاع کے ڈی سی اور ضلعی انتظامیہ پنجاب آرٹ کونسل کے نمائندوں کے ساتھ رابطے میں رہیں۔ جو تھیٹرز پالیسی اور ایس او پیز کی خلاف کرے اس کے خلاف بروقت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تھیٹرز کے نام پر کسی کو فحاشی اور بے حیائی پھلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جلد خود بھی پنجاب کے مختلف اضلاع کے تھیٹرز کے سرپرائز وزٹ کروں گی۔شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابقصوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے تمام تر پراجیکٹ حقیقی معنوں میں عوامی مفادات کیلئے ہیں۔ گراس روٹ لیول تک عوام کو حقیقی ریلیف کی فراہمی کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی کوششیں اورکاوشیں لائق تحسین ہیں۔ شیخوپورہ میں صفائی ستھرائی کے انتظامات دیکھ رشک ہو’’ستھراپنجاب ‘‘ پروگرام کی کامیابی کی یہ بہت بڑی دلیل ہے۔ بعدازاں وہ اپنے آبائی گھر گئیں جہاں پر اپنے چچا مرکزی انجمن تاجران کے رہنما سید واجد بخاری اور دیگر عزیز واقارب سے ملاقاتیں کیں اور اپنے والد سید زاہد بخاری کی قبر پر جاکر فاتحہ خوانی بھی کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی اجازت نہیں تھیٹرز کے کسی کو
پڑھیں:
مراد شاہ کو پنجاب کے کسانوں کی فکر زیادہ، سندھ میں گندم کی سرکاری قیمت مقرر کی؟ عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب کی ترقی و خوشحالی دو صوبوں کی حکومتوں کے اعصاب پر سوار ہے۔ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں کی فکر کم اور پنجاب کے کسانوں کی فکر زیادہ ہے۔ پنجاب کے کسانوں کے حقوق کے تحفظ اور فلاح کے لیے پنجاب کی قیادت مکمل طور پر متحرک ہے اور یہاں کے کسانوں کا وارث خود پنجاب ہے۔ عظمیٰ بخاری نے سوال اٹھایا کہ "کیا سندھ میں کاشتکار موجود نہیں؟ کیا سندھ حکومت نے گندم کی سرکاری قیمت مقرر کی ہے؟ کیا سندھ حکومت نے کسانوں سے گندم خرید لی ہے؟"ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراد علی شاہ اور ان کی جماعت گزشتہ 16 سال سے سندھ میں برسرِاقتدار ہے، لہٰذا وہ پہلے اپنی کارکردگی پر نظر ڈالیں اور عوام کو اس کا حساب دیں۔ مریم نواز نے صرف ایک سال میں پنجاب کے کسانوں کو 110 ارب روپے کے تاریخی پیکجز دئیے ہیں، جن میں کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر سکیم اور سپر سیڈر جیسے جدید آلات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن اور گندم کے لیے 15 ارب روپے کا خصوصی پیکج بھی فراہم کیا گیا ہے۔ پنجاب میں رواں سال ریکارڈ گندم کی پیداوار ہوئی ہے اور آئندہ سال اس سے بھی زیادہ فصل متوقع ہے۔ "مراد علی شاہ پنجاب کو سندھ سے ملانے والی مرکزی شاہراہ بند کرنے والے مظاہرین کی حمایت کر رہے ہیں، جو انتہائی افسوسناک ہے۔"