مسلمانوں کی وقف جائیدادوں پر قبضے کی سازش، بھارت میں متنازع وقف قانون منظور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت میں ہندو انتہا پسند حکومت نے مسلمانوں کی وقف املاک پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے "وقف ترمیمی بل 2025" کو لوک سبھا سے منظور کروا لیا، جس پر اپوزیشن جماعتوں اور مسلم رہنماؤں نے سخت احتجاج کیا ہے۔
بل کی منظوری کے دوران کانگریس رہنما سونیا گاندھی نے اسے بھارتی آئین پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ مودی حکومت ملک کو خطرناک راستے پر لے جا رہی ہے۔
پارلیمنٹ میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے رہنما اسدالدین اویسی نے بل کی کاپی پھاڑ دی اور کہا کہ یہ قانون آئین کے آرٹیکل 25 اور 26 کی خلاف ورزی ہے، جو مسلمانوں کے مذہبی اور جائیدادی حقوق کو سلب کرنے کی کوشش ہے۔
منظور شدہ بل میں کئی متنازع ترامیم شامل کی گئی ہیں، جن میں غیر مسلم افراد کو وقف بورڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر بنانے کا اختیار، ریاستی حکومتوں کو وقف بورڈ میں کم از کم دو غیر مسلم ارکان شامل کرنے کا اختیار اور ضلعی کلیکٹر کو متنازع وقف جائیدادوں پر فیصلہ دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کو پسماندہ کرنے اور ان کے جائیداد کے حقوق ختم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف مسلمانوں پر حملہ نہیں بلکہ مستقبل میں دیگر اقلیتوں کے خلاف بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بل کی منظوری کے خلاف مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو چکے ہیں، جبکہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے آندھرا پردیش میں دھرنا دے کر شدید احتجاج کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
سندھ حکومت نے کمشنرز کو دکانیں اور کاروبار ڈی سیل کرنے سے روک دیا
کراچی:سندھ حکومت نے تمام ڈی سیز اور اے سیز کو صوبے میں پرائس کنٹرول کے تحت سیل ہونے والی دکانوں و کاروبار کو ڈی سیل کرنے سے روک دیا۔
سندھ حکومت نے تمام کمشنرز کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اختیار آپ کا نہیں بلکہ محکمہ بیورو آف سپلائی پرائسز کے ڈائریکٹر جنرل کا ہے، سندھ میں کاروبار و دکان سیل کرنے کا اختیار صرف ڈی سی، اے سی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر پرائس کنٹرول سمیت دیگر افسران کا ہے، جبکہ ڈی سیل کرنے کا اختیار سیکشن 5A کے تحت ڈی جی بیورو آف سپلائی سندھ کا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل بیورو آف سپلائی پرائسز زاہد حسین شر کا کہنا تھا کہ پرائس کنٹرول ایکٹ، 5A4 کے تحت تمام ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو کاروبار یا دکان ڈی سیل کرنے سے روکا جائے، ڈی سیل سے متعلق آنے والی درخواستیں ڈائریکٹر جنرل بیورو آف سپلائی پرائسز کو ارسال کی جائیں۔