یوسف رضا گیلانی کی بین الاقوامی پارلیمانی سپیکرز کانفرنس کے بطور بانی چیئرمین تقرری پر سینٹر عرفان صدیقی کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما، سینٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین، سینیٹر عرفان صدیقی نے چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کو بین الاقوامی پارلیمانی سپیکرز کانفرنس کا بانی چیئرمین مقرر ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف یوسف رضا گیلانی کا نہیں، پوری سینٹ بلکہ پورے ملک کا اعزاز ہے۔ چیئرمین سینٹ کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ اعزاز بطور پارلیمنٹیرین، بطور سپیکر قومی اسمبلی اور بطور چیئرمین سینٹ، گیلانی صاحب کی شاندار خدمات اور انتہائی قابل قدر کارکردگی کا اعتراف ہے۔ یہ امر ہم سب کے لیے باعث فخر ہے کہ یوسف رضا گیلانی کو اس منصب پر فائز کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کی طرف سے ان پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی پارلیمانی سپیکرز کانفرنس (ISC) کے فورم کے اہداف و مقاصد کی تکمیل کے لیے اپنا قائدانہ کردار ادا کریں گے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے سید یوسف رضا گیلانی کی اس منصب پر تقرری کو پاکستان کے جمہوری پارلیمانی نظام اور خارجہ پالیسی کی کامیابی قرار دیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی بین الاقوامی عرفان صدیقی
پڑھیں:
آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔