پنجاب پولیس کی افسر عائشہ بٹ نے عالمی ایوارڈ جیت لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
پنجاب پولیس کی سپرنٹنڈنٹ پولیس عائشہ بٹ کو انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ویمن پولیس (IAWP) کی جانب سے 2025 ایکسی لینس ان پرفارمنس ایوارڈ کے لیے منتخب کرلیا گیا۔
IAWP کی صدر جولیا جیگر کے ایک خط کے مطابق یہ ایوارڈ اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میں ہونے والی 62ویں IAWP سالانہ تربیتی کانفرنس کے دوران ان کی ’امتیازی خدمات اور پولیسنگ کے لیے وابستگی‘ کے اعتراف میں دیا جائے گا۔
پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے عائشہ بٹ کو عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرنے پر مبارکباد دی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ باوقار ایوارڈ ہر سال دنیا بھر میں ایک خاتون پولیس افسر کو معاشرے میں ان کی شاندار خدمات پر دیا جاتا ہے۔
پنجاب پولیس نے ان کی اس کامیابی کو تمام پولیس افسران بالخصوص خواتین افسران کے لیے باعثِ فخر قرار دیا۔
یاد رہے کہ عائشہ بٹ اس وقت گوجرانوالہ میں سٹی ٹریفک پولیس آفیسر کے طور پر خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایس پی عائشہ بٹ پنجاب پولیس عالمی ایوارڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایس پی عائشہ بٹ پنجاب پولیس عالمی ایوارڈ پنجاب پولیس کے لیے
پڑھیں:
ایف بی آر افسر کی وائرل بدتمیزی کی ویڈیو پر فیصل واوڈا کا رد عمل سامنے آگیا
کراچی:ایف بی آر افسر کی کالے شیشے اور بغیر نمبر پلیٹ لگی گاڑی چلانے اور میڈیا سے بدتمیزی کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، سینیٹر فیصل واوڈا نے ویڈیو ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے افسر کو فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سماجی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکاروں نے کالے شیشے والی ایک گاڑی کو روکا جس پر نمبر پلیٹ بھی نہیں تھی بعدازاں گاڑی سے ایف بی آر کا ایک افسر نکل آیا جس نے غیرقانونی اقدامات کے باوجود بازپرس پر میڈیا کو دیکھ کر ان سے بدتمیزی کی، کیمرا چھیننے کی کوشش کی، بدتمیزی کی جو میڈیا ورکرز نے ریکارڈ کرلی۔
ویڈیو سامنے آنے پر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میں حیران ہوں کہ ابھی تک وزیراعظم پاکستان اور خصوصی طور پر وزیر خزانہ اور چئیرمین ایف بی آر جن سے میرا ملک کی بہتری کیلئے بہت اچھا تعلق ہے انہوں نے اس ایف بی آر کے افسر کو نوکری سے نکالا کیوں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ واضح کردوں کہ اس افسر کو صرف معطل نہیں بلکہ نوکری سے برخاست کرنا ہوگا جو عوام کا نوکر ہوتے ہوئے عوام سے جانوروں کی طرح سلوک کررہا ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ میں ملک سے باہر ہوں، وطن واپسی تک اگر اس افسر کو نوکری سے برخاست کرنے کی کارروائی شروع نہیں کی گئی تو سینیٹ کی فنانس کمیٹی میں جس کا میں خود ممبر ہوں، میں اسے سینیٹ میں بلا کر جو کروں گا پھر کوئی گلہ نہ کرے۔