سانگھڑ: سنجھورو بلاک چک 2-2 کنویں سے تیل و گیس کی پیداوار بحال
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
صوبہ سندھ کے ضلع سانگھڑ میں واقع سنجھورو بلاک چک 2-2 کنویں سے پیداوار بحال کر دی گئی۔
ترجمان او جی ڈی سی ایل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چک 2-2 کنویں سے 115 بیرل یومیہ خام تیل، 70 لاکھ مکعب فٹ یومیہ گیس اور 21میٹرک ٹن یومیہ ایل پی جی کی پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔
ترجمان او جی ڈی سی ایل نے کہا کہ چک 2-2 کنویں سے حاصل شدہ گیس کوایس ایس جی سی ایل نیٹ ورک میں شامل کر دیا گیا، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے تیل و گیس کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہوا۔
انہوں نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل بطور آپریٹرچک 2-2 کنویں میں 62.
ان کا کہنا تھا کہ چک 2-2 کنویں کی بحالی اور پیداوار میں اضافہ او جی ڈی سی ایل کی توانائی کے شعبے میں ایک اور سنگ میل ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: او جی ڈی سی ایل کنویں سے
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔