بجلی کی قیمتوں میں کمی کس مہینے سے ہو گی؟ اویس لغاری نے تاریخ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
بجلی کی قیمتوں میں کمی کس مہینے سے ہو گی؟ اویس لغاری نے تاریخ بتا دی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )بجلی کی قیمتوں میں کمی کس مہینے سے ہو گی؟ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے تاریخ بتا دی۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ مئی کے مہینے کا بل قیمت میں کمی کے ساتھ آئے گا۔انہوں نے کہا کہ کمرشل صارفین کا جون میں 71 روپے ریٹ تھا، اب 62 روپے 47 پیسے ہوگا، کمرشل صارفین کے ریٹ میں 12 فیصد کمی آئی ہے۔اویس لغاری نے کہا کہ ڈسکوزکی نجکاری ہو رہی ہے
، دو کروڑ صارفین کے بلوں میں تقریبا بجلی کی قیمتوں میں 48 سے 56 فیصد کمی آئی ہے، یہ متوسط طبقے کے لیے بہت بڑی کمی ہے۔انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کے 6 مختلف سلیب ہیں، جون میں بجلی کا ریٹ کیا اور اب کتنی کمی ہوگی، تفصیلات شیئر کریں گے۔ اویس لغاری نے کہا کہ وزیراعظم کے اعلان کے بعد اب بجلی کا ریٹ کیا ہوگا سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر شیئر کریں گے، بجلی ریٹ سے متعلق تمام تفصیلات ایکس پر شیئر کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بجلی کی قیمتوں میں اویس لغاری نے
پڑھیں:
اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک بڑھنے کے بعد پاکستان میں ستمبر کے دوران ہیڈ لائن افراطِ زر میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں 6.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے یہ بات بروکریج ہاﺅس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے. رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) ستمبر 2025 میں 6.5 سے 7 فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے، جو اگست 2025 میں 3 فیصد اور ستمبر 2024 میں 6.93 فیصد تھا ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.1 فیصد ہے، جو گزشتہ 26 ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا.(جاری ہے)
رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ افراطِ زر کی شرح 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہوگی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں متوقع 8.75 فیصد اضافہ اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ اضافہ ہو سکتا ہے ٹاپ لائن کے مطابق خوراک کی مہنگائی میں یہ اضافہ ملک میں جاری شدید سیلاب کے سپلائی سائیڈ اثرات کا نتیجہ ہے حالیہ بارشوں اور طوفانی مون سون نے خاص طور پر پنجاب کے گنجان آباد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھا اور حالیہ سیلاب کو قلیل مدتی معاشی منظرنامے کے لیے خطرہ قرار دیا.
اہم اشیائے خور و نوش میں نمایاں اضافہ یہ رہا جن میںٹماٹر (122 فیصد)، گندم (49 فیصد)، آٹا (39 فیصد) اور پیاز (35 فیصد) آلو 5.4 فیصد، چاول 4.3 فیصد، مرغی 4.1 فیصد، انڈے 3.5 فیصد اور چینی کی قیمتیں2.7 فیصد بڑھیں پھلوں کی قیمتیں تقریباً مستحکم رہیں جبکہ سبزیوں کی قیمتوں میں تقریباً 10 فیصد کمی ہوئی. رپورٹ کے مطابق بجلی کے نرخوں میں کمی کے باعث رہائش، پانی، بجلی اور گیس کی کیٹیگری میںمحض 0.24 فیصد کمی متوقع ہے تاہم ایل پی جی کی 2.75 فیصد مہنگائی نے اس کمی کو جزوی طور پر زائل کردیا ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ ستمبر کے لیے 6.5–7 فیصد افراطِ زر کے تخمینے کے ساتھ حقیقی شرح سود 400–450 بیسس پوائنٹس تک پہنچ جائے گی، جو پاکستان کی تاریخی اوسط (200–300 بیسس پوائنٹس) سے کہیں زیادہ ہے مزید یہ کہ عالمی اجناس کی قیمتوں میں اچانک تبدیلی مستقبل میں مہنگائی کے رجحان کو تبدیل کر سکتی ہے.