ہنگری نے عالمی عدالت کے فیصلوں کی دھجیاں اُڑا دیں؛ نیتن یاہو کا پُرتپاک استقبال
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ہنگری نے اپنے دوست ملک اسرائیل سے یاری نبھانے کے لیے عالمی فوجداری عدالت کے وارنٹِ گرفتاری ہونے کے باوجود نیتن یاہو کو گرفتار نہیں کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے اپنے اسرائیلی ہم منصب نیتن یاہو کا پُرتپاک استقبال کیا۔
ہنگری کے وزیراعظم نے نیتن یاہو کو خوش آمدید کہا اور پُرتکلیف کھانوں سے تواضع بھی کی حالانکہ عالمی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔
عالمی فوجداری عدالت کا رکن ہونے کی حیثیت سے ہنگری کی یہ اخلاقی ذمہ داری تھی کہ وارنٹ گرفتاری کے فیصلے پر عمل درآمد کرے۔
تاہم ہنگری کے وزیراعظم نے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے نہ صرف فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا بلکہ عالمی فوجداری عدالت سے علیحدہ ہونے کا اعلان بھی کردیا۔
جس پر آئی سی سی کے ترجمان فادی عبداللہ نے ہنگری کو یاد کرایا کہ وہ باضابطہ علیحدگی ہونے تک رکن ہے اور اُس وقت تک عدالت کے ساتھ تعاون کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے غزہ میں سنگین جنگی جرائم کا مرتکب ہونے پر نومبر میں اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
جسے بالائے طاق رکھتے ہوئے ہنگری کے وزیر اعظم نے اسرائیلی وزیراعظم کو دورے کی دعوت دی تھی۔
رواں برس فروری میں اقتدار سنبھالنے کے ایک ماہ بعد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
یہ وہی کریم خان ہیں جنھوں نے عالمی فوجداری عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹِ گرفتاری حاصل کیے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے کہا تھا کہ ہم ایک ایسے عالمی ادارے کا حصہ کیوں رہیں جو امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔
ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان کے عالمی فوجداری عدالت سے دستبرداری کے اعلان کے بعد انھیں پارلیمان سے منظوری بھی لینا ہوگی۔
پارلیمان میں وکٹر اوربان کی پارٹی کے اکثریت میں ہونے کے باعث یہ منظوری بآسانی حاصل ہوجائے گی۔
جس کے بعد ہنگری عالمی فوجداری عدالت سے انخلا کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو رسمی خط بھیجے گا اور ایک سال کے عرصے میں باضابطہ طور پر آئی سی سی سے علیحدہ ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ عالمی فوجداری عدالت سے اب تک دوممالک برونڈی اور فلپائن نے علیحدگی اختیار کی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عالمی فوجداری عدالت سے ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نیتن یاہو نے عالمی
پڑھیں:
اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعلان کیا۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حماس اب کسی کے لئے خطرہ نہیں رہے ہیں۔ غزہ کے لوگ ایک بہتر مستقبل کے مستحق ہیں اور یہ بہتر مستقل اس وقت تک شروع نہیں ہو سکتا جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ اس موقع پر نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی تعریف کی اور انہیں سب سے بڑا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارکو روبیو کا دورہ ایک ’’واضح پیغام‘‘ تھا کہ امریکہ‘ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ مارکو روبیو نے اسرائیلی مؤقف دہرایا کہ مغربی ممالک کے تیزی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عمل سے کوئی فائدہ نہ ہو گا البتہ حماس کے حوصلہ افزائی ہوئی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ حماس رہنمائوں پر مزید حملوں کی دھمکی دے دی۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے دوحہ میں حماس قیادت پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا حماس قیادت کہیں بھی ہو اسے نشانہ بنانے کا امکان مسترد نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تحفظ کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر بھرپور قوت سے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو امریکہ کا بہترین اتحادی قرار دے دیا اور دہشت گردی کے مقابلے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔