2 کروڑ صارفین کو فی یونٹ بجلی 11 روپے 50 پیسے سے بھی کم قیمت پر مل رہی ہے، اویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ 2 کروڑ صارفین کو فی یونٹ بجلی 11 روپے 50 پیسے سے بھی کم قیمت پر مل رہی ہے۔ یہ قیمت بجلی کی پیداواری لاگت سے بھی 70 فیصد کم ہے۔
اپنے بیان میں اویس لغاری نے کہا کہ بجلی تقسیم کار سسٹم میں مزید بہتری لاکر قیمتوں میں کمی کےلیے کام کر رہے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں کمی حکومت کا وعدہ وفا کرنے کی طرف اہم اقدام ہے، گھریلوصارفین کیلئے 7.
نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت تمام ڈسکوز صارفین پر ہوگا
اویس لغاری نے کہا کہ پاور ڈویژن بجلی کی قیمت میں مزید کمی اور استحکام پر کام کر رہا ہے، عوام کو بجلی کے شعبے میں اب بہتری ہی نظر آئے گی، 2 کروڑ صارفین کو بجلی کی پیداواری قیمت کا بھی 70 فیصد ڈسکاؤنٹ مل رہا ہے، ان 2 کروڑ صارفین کو 11.50 روپے سے بھی کم فی یونٹ بجلی ملنے لگی ہے، عنقریب ہمارے ان اقدامات کی وجہ سے صنعتوں کا پہیہ پوری قوت کے ساتھ چلنا شروع ہوگا۔
دوسری جانب وزیر مملکت بلال اظہر کیانی کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی پائیدار اور مستحکم ہے، مستقبل میں مزید کمی کےلیے بھی کام جاری رہے گا، حکومت اس شعبے میں صارفین کو ریلیف فراہم کرتی رہے گی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کروڑ صارفین کو بجلی کی قیمت فی یونٹ بجلی اویس لغاری سے بھی
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
ویب ڈیسک: پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے اعلان پر عوام کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
حکومت نے پیٹرول کی قیمت 264 روپے 61 پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 78 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے 77 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
شہریوں نے پیٹرول کی قیمت نہ بڑھنے کو باعث اطمینان قرار دیا جبکہ ڈرائیورز نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھنا خوش آئند ہے، لیکن مہنگائی کے موجودہ حالات میں حکومت کو ڈیزل کو بھی سستا کرنا چاہیے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
ٹرالر ڈرائیورز اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد نے کہا کہ معمولی اضافے سے بھی ایندھن کی لاگت میں بڑا بوجھ پڑتا ہے، جس کا براہ راست اثر کرایوں اور اشیاء کی قیمتوں پر پڑتا ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کی جائے تاکہ ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیوں پر پڑنے والے مالی دباؤ میں کمی آ سکے۔