Nawaiwaqt:
2025-09-18@12:40:02 GMT

لاہور میں 3 ماہ کے دوران 27 خواتین قتل، 151 سے زیادتی کی گئی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT

لاہور میں 3 ماہ کے دوران 27 خواتین قتل، 151 سے زیادتی کی گئی

لاہور میں رواں سال کے پہلے 3 ماہ کے دوران خواتین اور بچوں کے ساتھ جرائم نمایاں رہے، جنوری سے 31 مارچ تک 27 خواتین کو قتل کیا گیا۔

3 ماہ میں151 خواتین سے زیادتی اور 1182 خواتین کو اغوا کرنے کے مقدمات درج ہوئے، اب بھی 194 خواتین بازیاب نہیں کی جاسکی ہیں، 3 ماہ میں 138 بچوں کو اغوا کیا گیا جن میں سے 14 بچے ابھی تک نہیں مل سکے

پولیس ڈیٹا کے مطابق 3 ماہ میں خواتین کے اغوا کے 11 سو 82 مقدمات درج ہوئے، مغوی خواتین میں صرف 988 خواتین بازیاب ہوئیں، جبکہ 194 نہ مل سکیں، جرائم پیشہ افراد نے 138 بچوں کو اغوا کیا جن میں 14 بچے نہ مل سکے۔

3 ماہ میں 151 خواتین کے زیادتی کے مقدمات درج ہوئے جن میں سے 110 ملزمان گرفتار 41 گرفتار نہ ہو سکے، بچوں سے زیادتی کے 47 مقدمات درج ہوئے جن میں 44 ملزمان گرفتار 3 گرفتار نہ ہو سکے۔

ڈی آئی جی فیصل کامران کا کہنا ہے بچوں اور خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم میں زیرو ٹالرنس ہے زیادہ تر کیسز حل کر لیے ہیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مقدمات درج ہوئے ماہ میں

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا کا قانون نافذ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

۔آستانہ : قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے خلاف سخت قانون نافذ کرتے ہوئے ان پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

 غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق قازقستان نے خواتین اور کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی  ہے،  منگل کے روز نافذ ہونے والے ایک نئے قانون کے تحت اب زبردستی شادی پر مجبور کرنے والوں کو 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

قازق پولیس کے مطابق یہ قانون خواتین اور نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے اور جبری شادیوں جیسے غیر انسانی رواج کو روکنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، اب اغوا کاروں کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا، چاہے وہ متاثرہ کو رہا کریں یا نہ کریں۔

پولیس نے واضح کیا کہ ماضی میں دلہن کے اغوا کے واقعات میں ملزم اگر متاثرہ کو اپنی مرضی سے رہا کر دیتا تھا تو وہ قانونی کارروائی سے بچ سکتا تھا، لیکن اب اس قانون نے ایسی تمام رعایتوں کا خاتمہ کر دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، قازقستان میں جبری شادیوں سے متعلق درست اعداد و شمار کا فقدان ہے کیونکہ ملکی فوجداری قانون میں اس جرم کے لیے کوئی مخصوص دفعہ موجود نہیں تھی۔ تاہم، ایک رکن پارلیمان نے رواں سال انکشاف کیا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران پولیس کو اس نوعیت کی 214 شکایات موصول ہوئیں، جو اس سماجی مسئلے کی سنگینی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

یہ قانون اس وقت زیادہ اہمیت اختیار کر گیا جب 2023 میں خواتین کے حقوق کا معاملہ قازقستان میں سرخیوں کی زینت بنا۔ ایک سابق وزیر کے ہاتھوں اپنی اہلیہ کے قتل کے دلخراش واقعے نے معاشرے میں گہری بحث چھیڑ دی تھی، جس کے بعد خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قانون نہ صرف جبری شادیوں اور اغوا جیسے جرائم کی روک تھام کرے گا بلکہ قازق معاشرے میں خواتین کے وقار اور خودمختاری کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قانون کی حمایت کریں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں تاکہ متاثرین کو بروقت انصاف مل سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا کا قانون نافذ
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد
  • ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کا اہم ملزم گرفتار
  • لاہور: سوتیلی بیٹی سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
  • کراچی؛ 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی  کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • لاہور:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منشیات اسمگلر گرفتار
  •  ڈیفنس سے بچوں سے زیادتی کا عادی ملزم گرفتار