Express News:
2025-06-09@15:02:56 GMT

ماہ مبارک تو گزر گیا لیکن۔۔۔۔۔۔!

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

ماہ رمضان المبارک اہل ایمان کے لیے بڑی نعمت تھا، ہمیں یقین رکھنا چاہیے کہ اگلے برس ہم پھر اس ماہ مبارک سے مستفید ہوں گے، ان شاء اﷲ۔ اس پر شُکر ادا کرنا چاہیے اور اس کا یقین بھی کہ ہم نے ماہ مبارک رمضان میں روزے، نماز، تلاوت ، ذکر و اذکار، حسن سلوک اور صدقہ و خیرات کا مظاہرہ کرکے اپنے پروردگار کی خوش نُودی زیادہ سے زیادہ حاصل کی، بڑے ہی خوش نصیب ہیں وہ مومن و مومنات جن کو نیکیوں میں اضافہ کرنے کا موقع ملا اس کو انہوں نے اسے ضایع نہیں کیا بل کہ اعمالِ خیر کے جمع کرنے کا ذریعہ بنایا۔

مبارک باد کے مستحق ہیں وہ اﷲ کے بندے اور بندیاں جنھوں نے ماہ رمضان کو اعمال صالحہ کے ساتھ رخصت کیا، اور جنھوں نے اس ماہ کو غفلت میں گزار دیا انہیں اﷲ تعالیٰ کے حضور میں توبہ و استغفار کرنی چاہیے۔ جس طرح رمضان المبارک میں نماز با جماعت کا اہتمام کیا جاتا تھا اسی طرح ماہِ مقدس کے گزر جانے کے بعد بھی اس کا اہتمام کیا جائے، اﷲ تعالیٰ کا ارشاد گرامی کا مفہوم ہے: ’’نمازوں کی حفاظت کرو۔‘‘

رمضان المبارک میں تلاوت قرآن کا بڑا اہتمام کیا جاتا رہا ہے اور لوگ کئی مرتبہ قرآن کریم کو مکمل کرنے کے خواہش رکھتے ہیں لیکن رمضان کے بعد اس کو طاقوں کی زینت بنا دیا جاتا ہے، ہمیں پورے سال ہی قرآن حکیم کی تلاوت و تدبر کا کثرت سے اہتمام کرنا چاہیے، کوئی بھی مومن اور مسلم کسی وقت بھی اس کی تلاوت اور تدبر و تفکر سے مستغنی نہیں ہو سکتا، لہذا اپنے اعضاء و جوارح کو جلا بخشنے اور اپنی دنیا و آخرت کو سنوارنے کے لیے پابندی سے قرآن حکیم کی تلاوت ضروری ہے۔

ارشاد باری تعالی کا مفہوم: ’’یقیناً یہ قرآن وہ راستہ دکھاتا ہے جو بہت ہی سیدھا ہے اور ایمان والوں کو جو نیک اعمال کرتے ہیں اس بات کی خوش خبری دیتا ہے کہ ان کے لیے بہت بڑا اجر ہے۔‘‘ (الاسراء)

حضرت ابُو امامہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، مفہوم: ’’قرآن مجید پڑھا کرو، یہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کے لیے شفاعت کرنے والا بن کر آئے گا۔‘‘ (مسلم شریف)

اور جس طرح رمضان المبارک میں دعاؤں کے اہتمام کے ساتھ ذکر و اذکار کی پابندی اور اہتمام کیا گیا اسی طرح رمضان کے بعد بھی اس کا اہتمام ضروری ہے، کوئی اس سے بے نیاز نہیں ہو سکتا، اﷲ تعالیٰ کے ارشاد گرامی کا مفہوم:

’’اٹھتے بیٹھتے اور لیٹے اﷲ تعالیٰ کا ذکر کرتے رہو۔‘‘ (سورۃ النساء)

جس طرح ماہ مبارک میں صدقہ و خیرات کا اہتمام کیا گیا، غیر رمضان میں بھی اس کا صدق دل سے بھرپور اہتمام کرنا چاہیے۔ رمضان المبارک میں کیے گئے اعمال کی پابندی اور ہمیشہ اس پر قائم رہنے کے لیے اﷲ تعالیٰ کے سامنے ندامت کے آنسو بہاتے رہنا اور توبہ کرتے رہنے کے ساتھ اپنے لیے استقامت کی دعا کرنا بہت ضروری ہے، توبہ گناہوں کی بخشش، دخول جنّت اور کام یابی کا ذریعہ ہے۔

اﷲ تعالیٰ نے اپنی قربت میں زیادتی اور ایمان کے استحکام کے لیے اس ماہ کے اختتام پر صدقۂ فطر اور دیگر مالی عبادات کا حکم دیا ہے، لیکن غیر رمضان میں بھی مالی ایثار کرتے رہنا چاہیے اور غرباء اور محتاجوں کا انتہائی خیال رکھنا چاہیے۔ ہمیں اس حقیقت کو ذہن میں تازہ کرلینا چاہیے کہ رمضان المبارک ایک مہینہ کا نام نہیں بل کہ زندگی بھر اﷲ کی اطاعت والی زندگی گزارنے کی تربیت کا نظام ہے، ہر بندۂ مومن کی پوری زندگی رمضان کی طرح احتیاط سے گزرنی چاہیے۔

ماہِ رمضان میں ہم نے جو اعمال و نیکیاں کی ہیں ان کے مقبول ہونے کی علامت و پہچان یہ ہے کہ ہم رمضان المبارک کے بعد بھی وہ اعمال صالحہ اور نیکیاں کرتے رہیں، اور ہماری نیکیوں اور اعمال کے قبول نہ ہونے کی علامت یہ ہے کہ ہم رمضان المبارک کے بعد اپنی پرانی باغیانہ روش اختیار کرلیں۔ ایک مومن سے اس کے مرتے دم تک نیک عمل کرنا مطلوب ہے، موت تک اعمال خیر پر مداومت مقصود ہے۔

علامہ ابن تیمیہؒ اور دیگر اہل علم و بصیرت فرماتے ہیں کہ اگر دیکھنا ہوکہ کسی کی رمضان المبارک کی عبادت قبول ہوئی ہے یا نہیں ؟ تو اس کے رمضان کے بعد والے اعمال دیکھو، اگر رمضان کے بعد بھی نیک اعمال پر اس کی استقامت اسی طرح باقی ہے جیسے ماہ رمضان میں تھی تو سمجھ لو کہ اﷲ تعالیٰ نے اس کی رمضان میں کی جانے والی عبادتوں اور اطاعتوں کو قبول فرما لیا، جس کی وجہ سے اسے ان اعمال کو تسلسل کے ساتھ باقی رکھنے کی توفیق عطا فرمائی۔ اور جس کو دیکھو کہ رمضان کے بعد اس کے اعمال میں یک لخت فرق آگیا ہے۔

 وہ راہ ہدایت سے بھٹک کر پھر اسی راہ کا راہی ہوگیا جس پر کہ وہ ماہ رمضان المبارک سے پہلے گام زن تھا ، تو سمجھ لو کہ اس کا شمار بھی انھی لوگوں میں ہے ، جن کے متعلق رسول اﷲ ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’کتنے ہی روزہ دار ایسے ہیں جن کے نصیب میں سوائے بھوک اور پیاس کے کچھ نہیں ہے، کتنے ہی رات میں قیام کرنے والے ایسے ہیں جن کے نصیب میں سوائے رات میں جاگنے کے کچھ نہیں۔‘‘ (ابن ماجہ)

ماہِ رمضان کے بعد ایک مسلمان کا اﷲ کے فرائض و واجبات کی پابندی کرنا اور نیکیوں پر گام زن رہنا اور اپنے اقوال و افعال کی اصلاح کرلینا یہ بہت بڑی دلیل ہے کہ اس نے رمضان سے کچھ حاصل کیا اور سیکھا ہے کیوں کہ رمضان پورے ایک ماہ کا مکمل تربیتی کورس ہے، اور یہ اس کے اعمال خیر کے مقبول ہونے کی علامت اور پہچان ہے، ایک مومن کا عمل رمضان کے چلے جانے اور دوسرے مہینے کے شروع ہو جانے سے نہ رکتا ہے اور نہ ہی ختم ہوتا ہے، بل کہ مومن کا عمل مرتے دم تک جاری رہتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رمضان المبارک میں رمضان کے بعد اہتمام کیا کے بعد بھی ماہ مبارک ماہ رمضان کا اہتمام اﷲ تعالی کے ساتھ کے لیے بھی اس

پڑھیں:

وزیراعظم کا چاروں وزرائے اعلیٰ اور گورنروں سے رابطہ، عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے چاروں وزرائے اعلیٰ اور گورنروں سے رابطہ کر کے عیدالاضحیٰ کی مبارک باد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
 نجی ٹی وی دنیا نیوز  نےوزیراعظم دفتر سے جاری بیان کے حوالے سے بتایا کہ   وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ، وزیراعلیٰ سندھ سيد مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو ٹیلیفون کیا اور انہیں عیدالاضحیٰ کی مبارک باد دی۔فون پر گفتگو میں چاروں وزرائے اعلیٰ نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور انہیں بھی عیدالاضحیٰ کی مبارک باد دی، انہوں نے وزیراعظم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
وزیراعظم نے گورنروں سے بھی رابطہ کر کے انہیں عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی اور نیک کا خواہشات کا اظہار کیا، وزیراعظم نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا، تمام رہنماؤں نے بھی وزیراعظم کو مبارکباد دی اور شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو بھی ٹیلیفون پر عید الاضحیٰ کی مبارک باد دی، صدر زرداری نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور مختلف امور پر گفتگو بھی کی گئی۔

ٹک ٹاکر ثناء قتل کیس: ملزم عمر حیات کے والد کا بیٹے سے متعلق بیان سامنے آگیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • گوہر اعجاز نے اقتصادی استحکام کا روڈ میپ دے دیا
  • خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
  • وزیراعظم شہبازشریف کا عمان کے سلطان سے ٹیلی فونک رابطہ، عید کی مبارک باد دی
  • وزیراعظم کا چاروں وزرائے اعلیٰ اور گورنروں سے رابطہ، عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی
  • وزیراعظم کا چاروں وزرائے اعلیٰ کو فون، عیدالاضحیٰ کی مبارکباد
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • وزیراعظم کا عید کی مبارک باد کیلیے صدر مملکت کو فون
  • عید الاضحیٰ پر غصے، انا اور تکبر کی قربانی بھی دینی چاہیے: مریم نواز
  • بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
  • تین سال پہلے کے نرخ اب؟