قیصر کھوکھر: محکمہ داخلہ پنجاب نے قیدیوں کی سزا میں معافی اور بقیہ سزا کا تمام ریکارڈ آن لائن کر دیا ہے۔سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے اس جدید سسٹم کا افتتاح کیا جس کے ذریعے قیدیوں کے اہل خانہ صرف ایک ایس ایم ایس کے ذریعے ان کی رہائی کی تاریخ اور سزا میں معافی کی تفصیلات حاصل کر سکیں گے۔

سیکرٹری داخلہ پنجاب نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کی سزا میں معافی کی تفصیلات اور رہائی کی تاریخ کے بارے میں معلومات کے لیے اہل خانہ پی ایم آئی ایس سپیس پرنسل کمپیوٹر نمبر لکھ کر 8070 پر میسج کر سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ کے جوابی میسج میں گزشتہ دو معافیوں کی تفصیل اور رہائی کی تاریخ فراہم کی جائے گی۔

چئیرمین پی سی بی کاسابق کرکٹر  فاروق حمید کے انتقال پرافسوس کا اظہار

تمام معلومات صرف ایک میسج پر دستیاب ہوں گی، جس کے سٹینڈرڈ چارجز پانچ روپے ہیں۔ سیکرٹری داخلہ نے مزید کہا کہ جیل قوانین کے مطابق قیدیوں کی سزا میں کمی یا معافی کی کئی صورتیں ہیں اور ہر معافی کو فوری طور پر قیدی کے ریکارڈ کا حصہ بنایا جانا ضروری ہے۔ اس سسٹم سے قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کو سزا میں معافی کا ریکارڈ حاصل کرنے میں کسی بھی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں ہوگا۔

سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ قیدیوں کی سزا میں معافی اور رہائی کا تمام ڈیٹا شفاف انداز میں آن لائن کر دیا گیا ہے اور اس کا بروقت اپڈیٹ کرنے کے لیے قواعد و ضوابط جاری کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی سطح پر ان قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

معاشی میدان میں کامیابیوں کا سلسلہ آگے بڑھا رہے ہیں: وزیراعظم

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: قیدیوں کی سزا میں معافی سیکرٹری داخلہ

پڑھیں:

کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم

ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔

ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام فالس فلیگ کے بعدپاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ
  • جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کیلئے محکمہ داخلہ کا بڑا فیصلہ
  • امریکہ کی اہم شخصیت نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا
  • سونے کی قیمت میں ریکارڈ توڑ اضافے کے بعد بڑی کمی
  • امریکی کانگریس مین کا ایک بار پھر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • امریکی رکن کانگریس جیک برگ مین نے بھی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا
  • عمران خان کو  رہائی کی پیشکش کی گئی لیکن بات نہ بن سکی، لطیف کھوسہ
  • امریکی رکن کانگریس جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
  • بلوچستان ہائیکورٹ نے بی این پی کے کارکنان کی رہائی کا حکم دے دیا