اسلام آباد:

نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں آئی ایم ایف کا وفد آج پاکستان پہنچے گا۔

ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد آج پاکستان پہنچے گا، جو اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کی تیاری کے حوالے سے اہم مذاکرات کرے گا۔

وفد وزارت خزانہ کے حکام کے ساتھ مل کر بجٹ کی تجاویز کا جائزہ لے گا اور ٹیکس ریونیو، اخراجات میں کنٹرول اور ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کرے گا۔

اہم نکات:

ٹیکس نظام میں اصلاحات: آئی ایم ایف وفد پاکستانی حکام کے ساتھ ٹیکس وصولی کے نئے اقدامات پر مذاکرات کرے گا۔

صوبائی زرعی ٹیکس: صوبوں کی طرف سے زرعی ٹیکس کی وصولی کے طریقہ کار اور اہداف طے کیے جائیں گے۔

پنشن اور ترقیاتی اخراجات: پنشن اسکیم اور ترقیاتی پروگرامز کو حتمی شکل دی جائے گی۔

قرضے کی اگلی قسط: آئی ایم ایف پاکستان کے وعدوں پر عملدرآمد کا جائزہ لے کر اگلی ادائیگی کا فیصلہ کرے گا۔

ذرائع کے مطابق  اگلے مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیا جائے گا۔ یہ مذاکرات ملک کی معاشی پالیسیوں کے لیے فیصلہ کن ثابت ہوں گے، جس میں بیرونی فنانسنگ اور قرضوں کی ادائیگی کے انتظامات بھی شامل ہیں۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط اور پاکستان کے معاشی چیلنجز کے پیشِ نظر یہ مذاکرات ملک کی معاشی استحکام کے لیے اہم ہیں۔ وفد کے دورے کے نتائج پر ہی بجٹ کی حتمی شکل اور آئی ایم ایف کی اگلی قسط کا انحصار ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف مالی سال بجٹ کی کرے گا

پڑھیں:

بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ملک بھر کے عوام کو ایک اور مہنگائی کے جھٹکے کے لیے تیار رہنا ہوگا،  حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین پر نافذ کرنے کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو درخواست دی کہ بجلی فی یونٹ 19 پیسے مزید بڑھائی جائے، جس پر نیپرا نے سماعت کی تاریخ 29 ستمبر مقرر کر دی ہے، جس کے بعد فیصلہ سامنے آئے گا کہ عوام کو بجلی کتنے مہنگے نرخوں پر دستیاب ہوگی۔

سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اگست کے دوران ملک بھر میں 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ اس بجلی کی پیداواری لاگت اوسطاً 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی۔

یہی فرق 19 پیسے فی یونٹ کے اضافے کی صورت میں صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت مانگا گیا یہ اضافہ ملک بھر کے صارفین کو متاثر کرے گا اور کے الیکٹرک کے صارفین بھی اس کے دائرے میں آئیں گے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر نیپرا نے درخواست منظور کر لی تو عام شہریوں کے لیے بجلی کے بل ادا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا  کیونکہ پہلے ہی بجلی کی بلند قیمتیں گھریلو بجٹ پر بھاری پڑ رہی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ہر ماہ ایڈجسٹمنٹ سے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایسے وقت میں جب مہنگائی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے اور عوام اشیائے خورونوش سے لے کر ایندھن تک کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کر رہے ہیں، بجلی کا مزید مہنگا ہونا براہِ راست عوامی زندگی پر گہرا اثر ڈالے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ لیدر ورلڈ، پیرس، کا اختتام، پاکستانی ٹیکسٹائل کی پذیرائی
  • ڈیجیٹل جدت پاکستان میں مالیاتی شمولیت کو آگے بڑھانے کا بنیادی ذریعہ ہے، جہانزیب خان
  • سعودیہ سے معاہدے کی تیاری و تکمیل میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار ہے
  • بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ ، لیدر کا آغاز پیرس میں ہوگیا
  • پاکستان کی پہلی جامع ’ویٹ پالیسی‘ کی تیاری، صوبوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز
  • اگر پاکستان ایشیا کپ سے باہر نکلتا ہے تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟
  • ارشد بمقابلہ نیرج: کیا بھارت پاکستان ہینڈشیک تنازع ٹوکیو تک پہنچے گا؟