امریکی ٹیرف عالمی معیشت کیلئے بڑا خطرہ ہے، سربراہ آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف عالمی معیشت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
سربراہ آئی ایم ایف نے کہا کہ سست شرح نمو کے وقت امریکی ٹیرف عالمی معیشت کیلئے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے۔
آئی ایم ایف سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی معیشت کو نقصان پہنچانے والے اقدامات سے گریز کرنا ضروری ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عالمی معیشت ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
معیشت صرف سرمایہ داروں کیلئے اور عوام پر مہنگائی کا بوجھ ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ معیشت چند چنے ہوئے سرمایہ داروں کے فائدے کیلئے کام کررہی ہے، جبکہ کروڑوں محنت کشوں، کسانوں اور متوسط طبقے کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ایکس پر جاری اپنی تازہ پوسٹ میں مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ عام ہندوستانی شدید مالی دباؤ کا شکار ہے، جبکہ حکومت صرف سرمایہ داروں کے مفادات کا تحفظ کر رہی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اعداد و شمار سچ بولتے ہیں، پچھلے ایک سال میں دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت 17 فیصد، کاروں کی فروخت 8.6 فیصد اور موبائل مارکیٹ 7 فیصد گر گئی ہے، اس کے برعکس مہنگائی اور قرض دونوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کرایہ، روزمرہ ضروریات، تعلیم اور صحت کا خرچ تیزی سے بڑھ رہا ہے، جبکہ عام شہری کی آمدنی یا گنجائش میں کوئی اضافہ نہیں ہو رہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف اعداد نہیں بلکہ اس حقیقت کا اظہار ہے کہ کس طرح ہر متوسط اور غریب ہندوستانی حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں معاشی بوجھ تلے دب رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی سیاست کی ضرورت ہے جو دکھاوے سے نہیں بلکہ عام انسان کی زندگی سے جڑی ہو اور جو اصل سوالات اٹھائے، عوام کی حالت کو سمجھے اور جوابدہی سے کام لے۔ راہل گاندھی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ معیشت چند چنے ہوئے سرمایہ داروں کے فائدے کے لئے کام کر رہی ہے، جبکہ کروڑوں محنت کشوں، کسانوں اور متوسط طبقے کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ اپریل 2025ء میں دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت میں 17 فیصد کمی ہوئی۔ ماہرین کے مطابق صارفین کی قوتِ خرید میں کمی، مہنگائی اور غیر یقینی روزگار کی صورتحال اس کی بڑی وجوہات ہیں جبکہ مئی 2025ء میں ٹاٹا موٹرز کی مجموعی کار فروخت میں 8.6 فیصد کمی آئی، گھریلو بازار میں 5 فیصد اور برآمدی بازار میں 4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
وہیں سی ایم آر کی رپورٹ کے مطابق 2025ء کی پہلی سہ ماہی میں اسمارٹ فونز کی فروخت میں 7 فیصد اور فیچر فونز کی فروخت میں 37 فیصد کی کمی ہوئی، جو صارفین کے محدود ہوتے اخراجات کا اشارہ ہے۔ راہل گاندھی نے موجودہ اقتصادی اشاروں کو بنیاد بنا کر حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ معیشت عام شہری کے لئے کام نہیں کر رہی بلکہ صرف چند طاقتور افراد کے مفاد میں چل رہی ہے۔ ان کا یہ بیان اقتصادی اعداد و شمار کی روشنی میں مودی حکومت کی کارکردگی پر براہِ راست سوالیہ نشان ہے اور آئندہ سیاسی بیانیے میں یہ ایک مضبوط نکتہ بن سکتا ہے۔