50 سالہ شخص شادی کی 25ویں سالگرہ کی تقریب میں ڈانس کرتے ہوئے چل بسا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
50 سالہ شخص اپنی شادی کی 25ویں سالگرہ کی تقریب کے دوران بیوی کے ساتھ رقص کرتے ہوئے اچانک گر کر ہلاک ہو گیا۔
شادی کی سلور جوبلی کے جشن میں رقص کرنے والے اس جوڑے کا خوشی کا لمحہ اس وقت غم میں بدل گیا جب شوہر ڈانس کرتے کرتے اسٹیج پر گر پڑا، اسے فوری طور اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
یہ افسوسناک واقعہ اتر پردیش کے شہر بریلی کے ایک شادی ہال میں پیش آیا، جہاں 50 سالہ وسیم سرور، اپنی بیوی اور دوست احباب کے ساتھ اپنی شادی کی 25ویں سالگرہ منا رہے تھے۔ وہ رقص کرتے ہوئے اچانک زمین پر گر پڑے۔ انہیں فوری قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جاںبر نہ ہوسکے ڈاکٹروں نے بتایا کہ انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Times Applaud Trends (@timesapplaudtrends)
وسیم کی بیوی فریحہ اور ان کے 2 بیٹے اس سانحے کی وجہ سے شدید صدمے میں ہیں۔ اس حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں وسیم کو ڈانس کے دوران اسٹیج پر گرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایک سینئر کارڈیالوجسٹ نے بتایا کہ ایسی حالت عام طور پر خون کی روانی میں رکاوٹ اور دل کی شریانوں کی بندش کی وجہ سے پیش آتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کبھی سانس میں دشواری یا دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو تو اسے نظرانداز کرنے کے بجائے فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شادی کی
پڑھیں:
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔
درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔