دادو :محبت نے قانون کی زنجیریں توڑ دیں، ایس ایچ او اور اے ایس آئی رشتہ ازدواج میں منسلک
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
دادو(نیوز ڈیسک) سندھ کے ضلع دادو کے ایک تھانے میں محبت کی ایک انوکھی کہانی نے جنم لیا، جہاں قانون نافذ کرنے والے دو اہلکار زندگی بھر کے ساتھی بن گئے۔ اے سیکشن تھانے کے ایس ایچ او اعجاز مسن اور لیڈی اسٹنٹ سب انسپکٹر ثمینہ وگھیو نے اپنے ساتھیوں کی موجودگی میں شادی کے بندھن میں بندھ کر نئی مثال قائم کی۔
تھانہ اے سیکشن کے ان دو پولیس افسران کی شادی کی تقریب ایک مقامی ہال میں منعقد ہوئی، جہاں ان کے ساتھیوں اور دوستوں نے شرکت کی۔ ایس ایچ او اعجاز مسن اور اے ایس آئی ثمینہ وگھیو ایک ہی تھانے میں تعینات تھے، جہاں ان کی دوستی محبت میں بدلی اور پھر شادی میں تبدیل ہوئی۔
اس شادی نے نہ صرف ان کے ساتھیوں کو حیران کیا بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ محبت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، چاہے وہ تھانے کی دیواریں ہی کیوں نہ ہوں۔
مزیدپڑھیں:کم عمر اداکارہ عینا آصف کی بھی مبینہ ویڈیو آگئی، سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گرد ہلاک کردیئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیئے۔
پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے میریان تھانے پر حملہ کیا جسے 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا، میریان میں مزنگ چوکی پر بھی درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جہاں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا، دہشت گردوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہوگئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ کرک کے گرگری تھانے پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم اس دوران پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈی پی او کرک کے مطابق دہشت گردوں کو تھانے کے قریب نہیں آنے دیا گیا۔
دوسری جانب رات گئے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس لائنز اور ملحقہ لیویز تھانے پر حملہ کر دیا جس میں لیویز کے 3 اہلکار اور کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید ہوگیا جبکہ حملوں کے دوران 6 اہلکار شدید زخمی ہوئے۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملوں کے باعث تھانوں میں کمیونیکیشن سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ لیویز کی ایک گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اضافی فورس کو ژوب سے طلب کر لیا گیا، امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ژوب کے سول ہسپتال میں منتقل کر دیا۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔