دادو :محبت نے قانون کی زنجیریں توڑ دیں، ایس ایچ او اور اے ایس آئی رشتہ ازدواج میں منسلک
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
دادو(نیوز ڈیسک) سندھ کے ضلع دادو کے ایک تھانے میں محبت کی ایک انوکھی کہانی نے جنم لیا، جہاں قانون نافذ کرنے والے دو اہلکار زندگی بھر کے ساتھی بن گئے۔ اے سیکشن تھانے کے ایس ایچ او اعجاز مسن اور لیڈی اسٹنٹ سب انسپکٹر ثمینہ وگھیو نے اپنے ساتھیوں کی موجودگی میں شادی کے بندھن میں بندھ کر نئی مثال قائم کی۔
تھانہ اے سیکشن کے ان دو پولیس افسران کی شادی کی تقریب ایک مقامی ہال میں منعقد ہوئی، جہاں ان کے ساتھیوں اور دوستوں نے شرکت کی۔ ایس ایچ او اعجاز مسن اور اے ایس آئی ثمینہ وگھیو ایک ہی تھانے میں تعینات تھے، جہاں ان کی دوستی محبت میں بدلی اور پھر شادی میں تبدیل ہوئی۔
اس شادی نے نہ صرف ان کے ساتھیوں کو حیران کیا بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ محبت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، چاہے وہ تھانے کی دیواریں ہی کیوں نہ ہوں۔
مزیدپڑھیں:کم عمر اداکارہ عینا آصف کی بھی مبینہ ویڈیو آگئی، سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پشاور کے سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے ایک اہلکار شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: یونیورسٹی روڈ پر واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں زوردار دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔
دھماکا سی ٹی ڈی تھانے کے اسلحہ خانے میں ہوا، جہاں پرانے دھماکا خیز مواد کے اچانک پھٹنے سے زوردار دھماکا ہوا۔ سی سی پی او پشاور کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دھماکا کسی بیرونی حملے کا نتیجہ نہیں بلکہ اندر موجود پرانے بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے کے بعد آگ نے اسلحہ خانے میں موجود دیگر گولہ بارود کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے باعث مزید دھماکے ہوئے اور عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق تھانے میں موجود تمام ملزمان کو فوری طور پر سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ تھانے اور اردگرد کے علاقے کو مکمل طور پر سیل کرکے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹ، فائر بریگیڈ اور ریسکیو کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ابتدائی طور پر واقعہ کو دہشت گردی کا نتیجہ قرار نہیں دیا گیا۔