بھارت میں 150 برس پرانے کنویں میں زہریلی گیس بھرنے سے 8 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
مدھیہ پردیش(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2025ء) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے گاؤں کونڈاوت میں ایک المناک واقعے میں 8 افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب وہ 150 سال پرانے کنویں کی صفائی کے دوران زہریلی گیس میں دم گھٹنے سے جان کی بازی ہار گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کے روز اس وقت پیش آیا جب گاؤں والے گنگور تہوار کی مورتی وسرجن (مورتیاں بہانے کی رسم) کے لیے کنویں کی صفائی میں مصروف تھے۔
(جاری ہے)
ابتدائی طور پر 5 افراد کنویں میں جمع کیچڑ نکالنے کے لیے اترے لیکن وہ اندر ہی دلدل میں پھنس گئے۔ انہیں بچانے کے لیے مزید 3 افراد کنویں میں اترے، تاہم کنویں میں موجود زہریلی گیس نے سب کی جان لے لی۔ریسکیو ٹیموں نے 4 گھنٹوں کی کوشش کے بعد تمام افراد کی لاشیں نکالیں۔ واقعے کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا، اور لوگوں میں خوف کی فضا قائم ہے۔ریاستی حکومت نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہر جاں بحق فرد کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کنویں میں
پڑھیں:
برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین پر تیز دھار آلے سے کیے گئے حملے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
حملے کے بعد متعدد مسافروں کو متبادل بسوں کے ذریعے لندن منتقل کیا گیا، جبکہ کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو “بڑا حادثہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران بھی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں بھاگتے اور چیختے دیکھا گیا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو”، اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گر گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “انتہائی افسوسناک اور خوفناک” قرار دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، تاہم فی الحال حملے کی وجوہات سے متعلق کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا گیا۔