ایمازون کا بھی خلا میں انٹرنیٹ سیٹلائٹس بھیجنے کا منصوبہ تیار
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2025ء)ایمازون کے ماتحت پروجیکٹ ’کوئپر‘ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 9 اپریل کو فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے 27 سیٹلائٹس لانچ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔یہ پروجیکٹ کا انٹرنیٹ کنیکشن سیٹلائٹ کا پہلا مکمل سلسلہ ہے اور اسے یونائیٹڈ لانچ الائنس لانچ کرے گا۔
(جاری ہے)
پروجیکٹ کوئپر کے مطابق ان کا فرسٹ جنریشن سیٹلائٹ سسٹم کل 3,200 پروڈکٹس کو مدار میں داخل کرے گا اور انہیں تعینات کرنے کے لیے 80 سے زیادہ لانچز کا استعمال کیا جائے گا۔
پروجیکٹ کوئپر کے کارکن راجیو بادیال نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے اس پہلے مشن کی تیاری کے لیے زمین پر وسیع پیمانے پر جانچ کی ہے لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ صرف پرواز میں سیکھ سکتے ہیں اور یہ پہلا موقع ہوگا جب ہم نے اپنے حتمی سیٹلائٹ ڈیزائن کو لانچ کریں گے اور پہلی بار ہم اتنے سارے سیٹلائٹ ایک ساتھ تعینات کریں گے۔پروجیکٹ کا حتمی مقصد انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کرنا ہے جو زمین کے کسی بھی مقام پر انٹرنیٹ سروس فراہم کرے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
امریکی امیگریشن جج نے محمود خلیل کو تیسرے ملک بھیجنے کا حکم دے دیا
ایک امیگریشن جج نے پرو فلسطینی کارکن محمود خلیل کو امریکا سے الجزائر یا شام بھیجنے کا حکم دیا ہے، جس پر خلیل کے وکلا نے حکم کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وجوہات و قانونی دعوےجج جیمی کامنز نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ خلیل نے گرین کارڈ کی درخواست میں جان بوجھ کر کچھ ضروری معلومات پوشیدہ رکھی تھیں، جس سے امیگریشن عمل میں دھوکہ ہوا۔
???? BREAKING: An immigration judge has just ordered Mahmoud Khalil, who led the Palestine riots at Columbia University, be deported to SYRIA or ALGERIA
Good riddance, loser!
This comes after it was found out Khalil LIED on his green card application. pic.twitter.com/gxBmGANipC
— Nick Sortor (@nicksortor) September 18, 2025
خلیل کے وکلاء کا موقف ہے کہ یہ اقدام ان کی بابت سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے اور ان کے اظہارِ رائے اور سیاسی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
اپیل اور عارضی تحفظخلیل کی قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کے اندر قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے اور بتایا ہے کہ ایک وفاقی عدالت کا حکم ابھی بھی نافذ ہے جو انہیں فوری طور پر ملک سے نکالے جانے یا گرفتاری سے روکتا ہے، جب تک کہ ان کا سول حقوق کا کیس جاری ہے۔
ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امیگریشن عدالت کے فیصلے کو چیلنج کریں، اور وہ باضابطہ اپیل کی تیاری میں ہیں۔
ممکنہ نتائج اور ردعملاگر اپیل مسترد ہوئی تو محمود خلیل امریکا میں اپنے قانونی مستقل رہائشی (گرین کارڈ ہولڈر) کا درجہ کھو سکتے ہیں اور الجزائر یا شام کے حوالے سے انہیں روانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا
خیال رہے کہ اس کیس نے آزاد رائے، اظہارِ رائے کی آزادی اور امیگریشن قوانین کے استعمال پر اٹھائے جانے والے تنقیدی سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر یہ کہ حکومت سیاسی مؤقف رکھنے والوں پر امتیازی کارروائیاں کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الجزائر امریکا امیگریشن قوانین فلسطین گرین کارڈ ہولڈر محمود خلیل مراکش