تعطیلات کے بعد عدالتوں کا روسٹر جاری، اسلام آباد ہائیکورٹ کے بینچز تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
رمضان المبارک اور عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد عدالتوں کا روسٹر جاری کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ پیر سے معمول کے مطابق کام کا آغاز کرے گی۔ اس سلسلے میں آئندہ ہفتے کے لیے ججز کا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا گیا ہے جس میں مختلف سنگل اور ڈویژن بینچز تشکیل دیے گئے ہیں۔
روسٹر کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں آئندہ ہفتے 11 سنگل اور 5 ڈویژن بینچز دستیاب ہوں گے۔ پہلا ڈویژن بینچ قائم مقام چیف جسٹس اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل ہوگا، جب کہ دوسرا ڈویژن بینچ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ہوگا۔
تیسرے ڈویژن بینچ میں جسٹس بابر ستار اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل ہوں گے، تاہم یہ بینچ 7 اپریل سے 11 اپریل تک دستیاب نہیں ہوگا کیونکہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز اس دوران دستیاب نہیں ہوں گی۔
چوتھے ڈویژن بینچ میں جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم خان شامل ہوں گے، جب کہ پانچواں بینچ جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل ہوگا۔
رجسٹرار آفس نے ججز کا ڈیوٹی روسٹر قائم مقام چیف جسٹس کی منظوری سے جاری کردیا، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر قائم مقام چیف جسٹس کی منظوری سے اسپیشل اور لارجر بینچ بھی تشکیل دیے جا سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد ڈویژن بینچ اور جسٹس
پڑھیں:
شیخ رشید کی بریت کی اپیل، پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا
جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے سابق وفاقی شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے وقت مانگ لیا۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی بینچ کا حصہ ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا ہے کہ التواء مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا، التواء صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔ اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید کےخلاف کیا شواہد ہیں؟ شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ فائل کا حصہ ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید بزرگ آدمی ہے، کہاں بھاگ کر جائیں گے۔ شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ حکومت مہلت خود مانگتی ہے، الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہو گا، زمین گرے یا آسمان پھٹے، اس عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا، آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے گا اس کی پرواہ نہ کریں۔