گلگت شہر میں لوڈشیٖڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
واٹر اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ نے لوڈ مینجمنٹ پروگرام جاری کر دیا۔ لوڈ مینجمنٹ پروگرام کے مطابق شہر میں دن کے اوقات میں صرف ڈیڑھ گھنٹے اور شام میں ایک گھنٹہ 50 منٹ بجلی ملے گی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔ بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی۔ تفصیلات کے مطابق موسم معتدل ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔ گلگت شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے اور 10 منٹ ہو گیا۔ واٹر اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ نے لوڈ مینجمنٹ پروگرام جاری کر دیا۔ لوڈ مینجمنٹ پروگرام کے مطابق شہر میں دن کے اوقات میں صرف ڈیڑھ گھنٹے اور شام میں ایک گھنٹہ 50 منٹ بجلی ملے گی۔ لوڈشیڈنگ مینجمنٹ پروگرام میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی فنی خرابی کی صورت میں شیڈول متاثر ہو گا۔ اوور لوڈ ہونے کی صورت میں لوڈشیڈنگ میں مزید بیس منٹ کا اضافہ کیا جائے گا۔ لوڈشیڈنگ میں اضافہ سے شہری پریشان کاروبار متاثر اور مارکیٹ ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے پیغام ، کہا نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا، پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی آئندہ قسط سے متعلق باقاعدہ مذاکرات سے قبل آئی ایم ایف نمائندے کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ برطانوی خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی نمائندہ جولیا کوزیک نے کہا کہ دیکھ رہے ہیں کیا پاکستان کا آئندہ بجٹ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار ہے یا نہیں؟۔ آئی ایم ایف مشن پاکستانی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی تیاری دیکھ رہا ہے، نیا قرض پرانے پروگرام کی کامیابی سے مشروط ہے۔ نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا، سیلاب اور موسمیاتی خطرات بجٹ پالیسی کا حصہ ہونا ضروری ہیں۔(جاری ہے)
جولیا کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پائیدار اور حقیقت پسندانہ بجٹ کا مطالبہ کیا، قرض کے لیے اصلاحات اور مالی نظم و ضبط انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے اور آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو سمجھ لیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فنڈز سے پہلے ہم اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔